پاکستان، سعودی عرب، ترکی، نائیجر اور آذربائیجان کا مسئلہ کشمیر کے فوری حل پر زور

بنجول(صباح نیوز)جموں و کشمیر کے بارے میں اسلامی تعاون تنظیم کے رابطہ گروپ نے تنازعہ کشمیرکے فوری اور پرامن حل پر زور دیا ہے۔ رابطہ گروپ کا اجلاس او آئی سی کے 15ویں سربراہی اجلاس کے موقع پر گیمبیا کے دارالحکومت بنجول میں ہوا۔مختلف رکن ممالک کے وفود نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حصول کے لیے کشمیری عوام کی جائز جدوجہد کی حمایت کی۔او آئی سی کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل سیاسی امور اور سیکرٹری جنرل کے خصوصی ایلچی برائے جموں و کشمیر یوسف الدوبے کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں رابطہ گروپ کے رکن ممالک پاکستان، سعودی عرب، ترکی، نائیجر اور آذربائیجان کے نمائندے شریک ہوئے۔ غلام محمد صفی ، پروفیسر تقدیس گیلانی پر مشتمل کشمیری عوام کے حقیقی نمائندوں کا وفد اور او آئی سی کے آزاد مستقل انسانی حقوق کمیشن کے اعلی حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔

نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار نے اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت کی۔اس موقع پر انہوں نے رابطہ گروپ کو کشمیریوں کو اپنی سرزمین میں ایک بے اختیار کمیونٹی میں تبدیل کرنے کے لیے بھارت کی جاری کوششوں سے آگاہ کیا۔ انہوں نے اجلاس کو بتایا کہ بھارت منظم طریقے سے کشمیری عوام کو ان کے بنیادی حقوق اور آزادی سے محروم کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکام نے اختلاف رائے کو کچلنے کے لئے بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں خوف و ہراس کا ماحول پیدا کیا ہے۔نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر کے بارے میں بھارتی رہنمائوں کے اشتعال انگیز بیانات اور بلاجواز دعوے علاقائی امن کے لیے سنگین خطرہ ہیں، بھارت کشمیریوں کو اپنی سرزمین میں ایک بے اختیار کمیونٹی میں تبدیل کرنے کے لئے کوششیں اور کشمیری عوام کو منظم طریقے سے ان کے بنیادی حقوق اور آزادی سے محروم کر رہا ہے۔

دفتر خارجہ کی جانب سے پیر کو جاری بیان کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے گیمبیا کے شہر بنجول میں 15ویں اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر جموں و کشمیر کے بارے میں او آئی سی رابطہ گروپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں بھارت کے غیر قانونی طور پرزیرتسلط جموں و کشمیر میں سیاسی اور سکیورٹی ماحول اور علاقے میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا۔نائب وزیراعظم محمد اسحاق ڈار نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ آزاد کشمیر کے بارے میں بھارتی رہنمائوں کے اشتعال انگیز بیانات اور بلاجواز دعووں کا نوٹس لے جو کہ علاقائی امن کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔

انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ بھارت تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کرے، کالعدم سیاسی جماعتوں پر سے پابندیاں اٹھائے، 5 اگست 2019 کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات اور اس کے بعد کے اقدامات جن کا مقصد آبادیاتی تبدیلی اور سیاسی انجینئرنگ ہے،کو منسوخ کرے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں پر عمل درآمد کرے۔ بیان کے مطابق مختلف رکن ممالک کے وفود نے او آئی سی کے ایجنڈے میں تنازعہ جموں و کشمیر کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مطابق کشمیریوں کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حصول کے لیے جائز جدوجہد کی حمایت کا اظہار کیا۔

انہوں نے تنازعہ جموں و کشمیر کے جلد اور پرامن حل پر زور دیا۔۔اسحاق ڈار نے کہا کہ بھارتی حکام نے اختلاف رائے کو کچلنے کے لیے مقبوضہ جموں وکشمیرمیں خوف و ہراس کا ماحول قائم کررکھا ہے۔انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ آزاد جموں و کشمیر کے بارے میں بھارتی رہنمائوں کے اشتعال انگیز بیانات اور بے بنیاد دعوئوں کا نوٹس لے جو علاقائی امن کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔نائب وزیر اعظم نے مطالبہ کیاکہ بھارت تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کرے، سیاسی جماعتوں پر سے پابندیاں اٹھائے، 5اگست 2019 اوراس کے بعدکئے گئے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کو جن کا مقصد علاقے میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنا اور سیاسی انجینئرنگ ہے، واپس لے اوراقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں پر عملدرآمد کرے۔