امریکی دباؤ مسترد کیا جائے،صدرمملکت یا وزیراعظم کو فوری ایران کا دورہ کرنا چاہیے،لیاقت بلوچ

لاہور(صباح نیوز) نائب امیر جماعتِ اسلامی و سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ امریکی دباؤ، بلیک میلنگ کو مسترد کردیا جائے،صدر یا وزیراعظم پاکستان کو فوری طورپر ایران کا دورہ کرنا چاہیے ، اگر امریکہ-ایران تعلقات میں کشیدگی ہے تو اِس کا نشانہ پاکستان کو کیوں بنایا جارہاہے؟ اسرائیلی ناجائز ریاست اور عالمی امن کے سینے پر ناسور ہے ۔

اپنے ایک بیان میں لیاقت بلوچ نے کہاکہ پاک-ایران تعلقات، تجارتی معاہدوں پر امریکی دھمکی اور خطرات کا الارم بجانا فرسودہ مفادات اور ورلڈ آرڈر کی ناکام صورتِ حال میں ناکارہ دھمکی ہے، 70 سال سے پاکستان نے امریکی بلیک میلنگ کے سامنے قومی مفادات کو قربان کئے رکھا جس کی وجہ سے پاکستان کے افغانستان ، ایران اور چین کیساتھ تعلقات سردمہری کا شکار رہے۔ جبکہ مقبوضہ جموں و کشمیر پر ہندوستان کے ظالمانہ اقدامات کی ناجائز سرپرستی سے پاکستان کے مفادات کو شدید نقصان اور قومی علاقائی سلامتی کے لئے بھی مسلسل خطرات پیدا ہوتے رہے۔

انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا کہ حکومتِ پاکستان ریاست اور پارلیمنٹ قومی مفادات کو ترجیح دے، پارلیمنٹ میں کھلی بحث کی جائے اور امریکی دبائو، بلیک میلنگ کو مسترد کردیا جائے۔ پاکستان کے امریکہ سے تجارتی تعلقات امریکی قانون اور ضابطوں کے مطابق ہیں۔ اگر امریکہ-ایران تعلقات میں کشیدگی ہے تو اِس کا نشانہ پاکستان کو کیوں بنایا جارہاہے؟ جبکہ امریکہ نے ایران اور بھارت کے تجارتی تعلقات پر تو آنکھیں بند کی ہوئی ہیں۔ ممالک کے درمیان تجارت اور آزادانہ تعلقات ہر ملک کے عوام کا بنیادی انسانی حق ہے۔نائب امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ پاکستان کے عوام چین، ایران، افغانستان اور دیگر ہمسایہ ممالک سے پائیدار، ہمہ گیر، بااعتماد تعلقات چاہتے ہیں، حکومت عوامی جذبات سے انحراف نہ کرے۔

لیاقت بلوچ نے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی کے دورہ پاکستان کو متوازن، باوقار اور اتحادِ امت کا حسین امتزاج قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران-سعودی عرب کے تعلقات کی بحالی کے بعد ایران-پاکستان تعلقات کی درست سمت میں پیش رفت خطہ کی صورتِ حال میں بہت اہم ہے، صدرِ پاکستان اور وزیراعظم پاکستان کو بھی فوری طور پر اسلامی جمہوریہ ایران کا دورہ کرنا چاہیے، پاکستان اور ایران کا مسئلہ فلسطین پر یکساں موقف فلسطینی عوام کی فتح ہے۔انہوںنے کہاکہ اسرائیلی ناجائز ریاست اور عالمی امن کے سینے پر ناسور ہے ، ناجائز ریاست کا خاتمہ اور حق دار فلسطینیون کے وطن فلسطین کی آزادی عالمی امن کی ضمانت ہوگا۔ اسرائیل میں بسائے گئے ناجائز یہودی آبادکاروں کو ان کے اصل ملکوں میں واپس بھیجا جائے،پوری دنیا تسلیم کرے کہ اسرائیل کی سرپرستی غلط حکمتِ عملی ہے ،فلسطین فلسطینیوں کا ہی ہے۔