جموں وکشمیر میں بھارتی فورسز کی حراست میں10 ہزار افراد لاپتہ ہوئے ہیں

واشنگٹن(صباح نیوز)امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی حقوق سے متعلق سالانہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ جموں وکشمیر میں بھارتی فورسز کی حراست میں10 ہزار کے قریب افراد لاپتہ   ہوئے ہیں۔جموں کشمیر کے پس منظر کے حوالے سے رپورٹ میں ذکر ہے کہ انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق 2006-1989 کے درمیان جموں و کشمیر کے علاقے میں تقریبا 8,000-10,000 افراد لاپتہ ہوئے، جن کی ذمہ داری مبینہ طور پر سرکاری افواج، نیم فوجی دستوں پر ہے۔

رپورٹ میں اتر پردیش میں رونما ہونے والے پر تشدد واقعہ کا بھی ذکر ہے۔ پریس رپورٹس کے مطابق 15 اپریل کو صحافیوں کا روپ دھارے تین افراد نے عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کو پولیس کی موجودگی میں گولی مار کے ہلاک کردیا۔عتیق احمد ایک سزا یافتہ قیدی تھے جو سماج وادی پارٹی کے سابق رکن پارلیمنٹ تھے۔اتر پردیش حکومت نے اس واقعے کی تحقیقات کے لیے تین رکنی عدالتی کمیشن قائم کیا۔ ریاستی حکومت نے 30 ستمبر کو کہا کہ اسے عتیق اور اشرف احمد کی موت کی تحقیقات میں پولیس کی کوئی غلطی نہیں ملی۔امریکی محکمہ خارجہ کی رپورٹ میں مسلمانوں اور ہندووں کے درمیاں پر تشدد واقعات کا بھی حوالہ دیا گیا ہے۔

آزادی اظہار کے حوالے سے رپورٹ کہتی ہے کہ بھارت کے عوام نے آن لائن پلیٹ فارمز، ٹیلی ویژن، ریڈیو، یا پرنٹ میڈیا کے ذریعے حکومت پر عوامی اور نجی طور پر تنقید کرتے ہوئے اظہار رائے کی آزادی کا استعمال کیا۔ لیکن ایسی متعدد مثالیں موجود ہیں جن میں حکومت یا حکومت کے قریبی سمجھے جانے والے لوگوں نے میڈیا اداروں پر مبینہ طور پر دبا ڈالا یا ہراساں کیا جس میں آن لائن ٹرولنگ بھی شامل تھی۔