عوام خون کے آخری قطرے تک فلسطینی عوام کاساتھ دیتے رہیں گے ۔عبدالحق ہاشمی

کوئٹہ(صباح نیوز)امیرجماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاکہ مسلم عوام خون کے آخری قطرے اور زندگی کے آخری لمحے تک فلسطینی عوام کیساتھ دیتے رہیں گے۔عوام نے بے عمل اعلانات اور دعوے بہت سنے اب دعوے نہیں عملی کام کی ضرورت ہے، بلوچستان کے مسائل دیانت دار حقیقی عوامی نمائندے حل کر سکتے ہیں، دیانت داری سے قومی اجتماعی مسائل کے حل پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔بلوچستان کووفاق کیساتھ صوبائی حکومتوںنے بھی نظر اندازکر دیا ہے ۔جماعت اسلامی قومی اجتماعی مسائل کے حل کیلئے ہر فورم پر جدوجہد کر رہی ہے ۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ 57اسلامی ممالک کے حکمران  فلسطین کے معاملہ پر مجرمانہ طور پر خاموش ہیں او آئی سی ،عرب لیگ ،اقوام متحدہ سلامتی کونسل سب کے سب اسرائیلی دہشت گردی میں برابرکے شریک ہیں۔مسلم افواج کے سربراہان میزائیلوں کا رخ اسرائیل کی طرف کردیں ۔غیرت کی کمی کی وجہ سے مسلم حکمران کب تک غزہ میں بچوں مائوں بہنوں کی نسل کشی دیکھتے رہیں گے ۔ یہ بات خوش آئندہ ہیںکہ مسلم امہ اسرائیلی امریکی دہشت گردی کے خلاف متحدہیں۔ شیعہ سنی ودیگرناموں سے مسلمانوں کو تقسیم کرنے والے ناکام ہوں گے ۔حکمران اگر افواج فلسطین نہیں بجھواسکتے تو اسرائیلی دہشت گردی کے خلاف آوازبلند کرنے کیساتھ مالی امداداورمصنوعات کا بائیکاٹ تو کردیں ۔ مشترکہ مسلم افواج کا سربراہ سعودیہ میں بیٹھ کرصرف تنخواہ ومراعات حاصل کرکے مظلوم فلسطینیوں کی نسل کشی دیکھ رہے ہیں۔ فلسطین میں جنگ نہیں بلکہ دہشت گردی ونسل کشی جاری ہیں اسرائیل ناپاک ناجائز ریاست ہے اس کے خلاف مال جان وسائل سے جہاد کیساتھ آوازبلند کرنابھی جہاد ہے اس وقت دنیا میں صرف غزہ وفلسطین آزادہیں دیگر57اسلامی ممالک غلام اوران کے حکمران بزدل ہیں ۔

بزدل مسلم حکمرانو ں ان کے سپہ سالاروں کی وجہ سے دو ارب مسلمان بھی غلام بن گیے ہیں انسانی حقوق کے نام نہاد چمپئن کہاں گئے، کیوں خاموش ہیں بچوں مائوں بہنوں کو قتل کرنے والے اسرائیل اور یہودی دنیا کے سب سے بڑے دہشت گردہیں۔ بدقسمتی سے مسلم حکمران خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے اسرائیل دہشت گردی سے باز آنے کے بجائے مزید دیگر ہمسائیہ مسلم ممالک پربھی قبضہ کرنے ومسلمانوں کی نسل کشی کامنصوبہ بناچکے ہیں ۔آج مسلم حکمرانوں کی بزدلی ،سپہ سالاروں کی مال وکرسی سے محبت کی وجہ سے غزہ میں عوام پانی کے بوندبوندکو ترس رہے ہیں۔ خوراک کی قلت ہے ۔مسلم عوام اسرائیلی امریکی مصنوعات استعمال کرکے دہشت گردوں کی مالی مددکامرتکب ہورہے ہیں جو لمحہ فکریہ ہے ۔مسلم حکمرانوں اور افواج کے سربراہوںکو مذمتی بیانات کے بجائے عملی اقداما ت اُٹھانے ہوں گے بصورت دیگر یہ بھی اسرائیلی کے ساتھی بنے ہوئے ہیں