امریکی کولمبیا یونیورسٹی میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیمپ پر پولیس کا حملہ، 108 طلبا گرفتار

نیویارک(صباح نیوز) امریکی کولمبیا یونیورسٹی میں فلسطینیوں سے اظہار یک جہتی کرنے والے 108   طالب علموں کو گرفتار کر لیا گیا ہے ۔کولمبیا یونیورسٹی نے  فلسطینیوں سے اظہار یک جہتی کے لیے یونیورسٹی احاطے میں طلبا کے احتجاجی کیمپ میں شامل تمام طلبا کو معطل کر دیا اور  پولیس کو انہیں گرفتار کرنے کا حکم جاری کیا ۔

امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق  طالب علموں نے یونیورسٹی کے مرکزی حصے کے سبزہ زار میں درجنوں خیمے نصب کر کے وہاں ایک بینر لگا دیا جس پر لکھا تھا کہ غزہ یکجہتی کیمپ،طالب علموں نے اپنے گروپ کے انسٹاگرام اکاونٹ پر مطالبات بھی پوسٹ کیے، جن میں کولمبیا یونیورسٹی سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ ان کمپنیوں اور اداروں سے الگ ہو جائے جو فلسطینی علاقوں میں اسرائیلیوں کی جانب سے، قتل عام اور قبضے کا فائدہ اٹھاتی ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ اس وقت تک کیمپ میں ہی رہیں گے جب تک ان کے تمام مطالبات پورے نہیں ہو جاتے۔

نیویارک پولیس ڈیپارٹمنٹ کے اہل کار  گزشتہ روز دوپہر یونیورسٹی کمیپس پہنچے اور انہوں نے احتجاج میں شریک اسٹوڈنٹس کو گرفتار کر کے ہتھکڑیاں لگائیں اور پھر بسوں کے ذریعے انہیں پولیس اسٹیشن پہنچا دیا۔پولیس کے ایک عہدے دار کیپٹن جیکلن کین نے بعد ازاں ایک نیوز کانفرنس میں طالب علموں کی گرفتاری کی تصدیق کی۔ 108 طالب علموں پر یونیورسٹی کے احاطے پر ناجائز قبضے کی دفعات لگائی گئیں جب کہ دو طالب علموں پر کار سرکار میں رکاوٹیں ڈالنے کی اضافی دفعات بھی شامل کیں گئیں۔گزشتہ 50 سال کے عرصے میں یہ کولمبیا یونیورسٹی کیمپس میں طالب علموں کی پہلی بڑی گرفتاری تھی۔غزہ یکجہتی کیمپ کے حامیوں نے گرفتاریوں کے بعد مشرقی سبزہ زار میں اکھٹے ہو کر انتظامیہ اور پولیس کے خلاف نعرے بازی کی۔ اس کے بعد وہ مغربی لان میں چلے گئے جہاں کئی اہم شخصیات بھی آ گئیں جن میں فلسطینی مصنف اور شاعر محمد ال کرد اور امریکی آزاد صدارتی امیدوار اور کولمبیا کیفیکلٹی ممبر کارنل ویسٹ بھی شامل ہیں۔ انہوں نے اس موقع پر تقریریں بھی کیں۔کارنل ویسٹ کا کہنا تھا، “ہم یونانی فلاسفر سوفوکلس کو پڑھ سکتے ہیں، کارل مارکس کو پڑھ سکتے ہیں، مارٹن لوتھر کنگ کو پڑھ سکتے ہیں، لیکن جب نسل کشی کے خلاف موقف اختیار کرنے کا وقت آئے تو ایسا نہیں کر سکتے۔

جمعرات کی شام مظاہرین یونیورسٹی کے مغربی لان میں اکھٹے ہوئے اور کئی ایک وہاں رات گزارنے کے لیے خیمے بھی اپنے ساتھ لائے۔ جب کہ کیمپس کے باہر ان کے حامیوں نے جلوس نکالا اور کیمپس کے اندر موجود مظاہرین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔یونیورسٹی کیمپس میں ہونے والے یہ واقعات اسرائیل غزہ جنگ کے بارے میں امریکی طالب علموں کی سوچ کو ظاہر کرتے ہیں۔ حال ہی میں ہاروڈ یونیورسٹی کے صدر کلاڈین گے اور یونیورسٹی آف پنسلوانیا کی صدر لز میگل نے اس سال کے آغاز کے موقع پر ہایوان کی ایجوکیشن کی ذیلی کمیٹی کے سامنے اپنے بیانات پر ردعمل میں استعفے دے دیے تھے۔امریکی ایوان کی کمیٹی برائے تعلیم اور افرادی قوت کی چیئر وومن ورجینا فاکس نے جمعرات کو کولمیبا یونیورسٹی میں طالب علموں کی گرفتاریوں کی حمایت میں ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ کولمبیا یونیورسٹی کو بڑے پیمانے کی یہود دشمنی، دہشت گردی کی حمایت، اور توہین آمیز سلوک سے نمٹنے کے لیے ضروری جرات مندانہ اور مشکل اقدامات کرنے چاہییں۔کولمبیا یونیورسٹی میں فلسطینیوں سے اظہار یک جہتی کا سلسلہ کئی مہینوں سے جاری تھا