بلوچستان میں آئندہ سال سے سرکاری سطح پر بار دانہ کی خریداری ختم کرنے کا فیصلہ

کوئٹہ(صباح نیوز) وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا دوسرا اجلاس ہفتہ کو یہاں وزیر اعلی سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا، اجلاس میں بلوچستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ بار دانہ کی خریداری کے طریقہ کار کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے حسب ضرورت جدید ماحول دوست بیگز خریدنے پر اتفاق ہوا جبکہ صوبائی کابینہ نے آئندہ سال سے سرکاری سطح پر بار دانہ کی خریداری ختم کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کاشتکاروں کو بار دانہ کے بجائے رقم کی ادائیگی کا فیصلہ کیا جس سے کاشتکار نجی مارکیٹ سے خود بیگز خرید سکیں گے۔اجلاس میں سیکرٹری خوراک صالح بلوچ نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ محکمہ خوراک کے پاس اسوقت 58000 باردانہ دستیاب ہے جبکہ مزید کے لئے ٹینڈر کیا گیا ہے،

کابینہ نے محکمہ خوراک کو مزید روایتی بار دانہ کی خریداری سے روکتے ہوئے ٹینڈر منسوخ کرنے اور مارکیٹ میں دستیاب معیاری بیگز کی خریداری کی ہدایت کی صوبائی کابینہ نے رواں سال پانچ لاکھ میٹرک ٹن گندم خریدنے کی منظوری دیتے ہوئے بلوچستان میں گندم کی امدادی قیمت سندھ کے مساوی مقرر کرنے کی منظوری دی یہ فیصلہ قیمتوں میں عدم استحکام کے باعث بلوچستان سے گندم کی اسمگلنگ سندھ کی جانب روکنے کے لئے کیا گیاوزیر اعلی بلوچستان نے گندم خریداری میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے اراکین اسمبلی پر مشتمل مانیٹرنگ کمیٹی قائم کرنے کی منظوری بھی دی جس میں چیف سیکرٹری کی جانب سے نامزد افسران بھی شامل ہوں گے کمیٹی صوبے بھر میں گندم خریداری کے عمل میں شفافیت اور کمی کوتاہیوں کا جائزہ لے گی ۔ اجلاس میں طے پایا کہ گندم کی خریداری صرف منظور شدہ مراکز پر پہلے آئیے پہلے پائیے کی بنیاد پر بلا امتیاز ہوگی۔

کابینہ نے بلوچستان پولیس کے شہدا کے لئے پانچ سو ملین روپے کی گرانٹ کی منظوری بھی دی،کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بار دانہ میں کرپشن کی داستانیں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہم نے ضابطگیوں پر مبنی نظام کو بہتر کرکے درست ٹریک پر لانا ہے جس کے لئے پوری نیک نیتی، اور اجتماعی اتفاق رائے سے اقدامات تجویز کرکے اس پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں گے ، غلطی ہوسکتی ہے تاہم بارہا دہرایا جانے والا عمل غلطی نہیں دانستہ فعل تصور ہوگا جس کی جوابدہی بہرحال ہر سطح پر ہوگی ۔وزیر اعلی نے سیکرٹری خوراک کو ہدایت کی کہ رواں خریداری سیزن میں تمام منظور شدہ مراکز میں بار دانہ کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے بار دانہ ان سنٹرز سے باہر نہیں جانا چائیے شفافیت پر مبنی تقسیم کو یقینی بنایا جائے جانبداری اور منظور نظری پر مشتمل کوئی بھی عمل ناقابل برداشت ہوگا بہت ہوچکا اب ماضی کی بدعنوانیوں کو ختم کرکے محکمہ خوراک سے کرپشن کا دھبہ صاف کرنا ہوگا۔

وزیر اعلی نے کہا کہ گندم کی خریداری حسب ضرورت اور دستیاب گوداموں میں ذخیرہ کرنے کی استعداد کار کے مطابق کی جائے تاکہ غیر محفوظ ذخیروں میں یہ گندم گل سڑ کر ضائع نہ ہوجائے ، کابینہ اجلاس میں صوبائی وزرا میر ظہور احمد بلیدی،سردار سرفراز چاکر ڈومکی، نوابزادہ طارق خان مگسی ، راحیلہ حمید خان درانی، میر صادق عمرانی، سردار فیصل خان جمالی، عاصم کرد گیلو، نور محمد دمڑ، میر شعیب نوشیروانی، سردار عبدالرحمن کھیتران، حاجی علی مدد جتک، میر سلیم خان کھوسہ، بخت محمد کاکڑ، ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی، مشیر نسیم الرحمن، سردار غلام رسول عمرانی نے شرکت کی۔