کفایت شعاری پالیسی کادعوی،کنگال خیبر پختونخوا میں عیاشیوں کے نئے ریکارڈ

پشاور(صباح نیوز) محکمہ سماجی بہبود و ترقی نسواں اور زکو و عشر نے خیبر پختونخوا حکومت کی کفایت شعاری پالیسی ہوا میں اڑا دی۔محکمے نے وزیر اعلی کی مشیر برائے سماجی بہبود مشال یوسفزئی اور سیکریٹری کے لیے گاڑی خریدنے کی اجازت مانگ لی جس کے لیے باضابطہ سمری تیار کر لی گئی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق سمری کے متن کے مطابق مشیر مشال یوسفزئی کے لیے ایک کروڑ71 لاکھ روپے لاگت کی فارچونر گاڑی خریدی جائے جبکہ محکمہ کے سیکریٹری کی سرکاری گاڑی کی 7سال کی مدت بھی پوری ہوچکی ہے لہذا سیکریٹری سماجی بہبود کے لیے 73 لاکھ کی سرکاری گاڑی خریدی جائے۔

سمری میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ محکمہ زکو و سماجی بہبود کی گاڑیاں پرانی ہوچکی ہیں۔کابینہ نے17 اکتوبر 2013 میں وزرا، مشیر اور معاونین کے لیے گاڑیاں خریدنیکا فیصلہ کیا تھا۔ تاہم کفایت شعاری پالیسی کے پیش نظر محکمہ خزانہ نے نئی گاڑیوں کی خریدی پر پابندی لگائی ہے۔سمری میں وزیر اعلی سے استدعا کی گئی ہے کہ نئی گاڑیاں خریدنے پر پابندی کو ہٹایا جائے اور 2 گاڑیاں خریدنے کی منظوری دی جائے،علاوہ ازیں وزیراعلی خیبر پختونخوا کی خاتون مشیر اور سیکرٹری سماجی بہبود کو اس وقت سوشل میڈیا شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے گاڑی خریدنے کی سمری بار خبر آنے کے بعد خیبر پختونخوا حکومت کو صارفین کی جانب سے شدید رد عمل کا سامنا ہے۔ایک صارف مقدس فاروق اعوان نے کہا کہ مشال یوسفزئی کے لیے 1 کروڑ 71 لاکھ روپے کی گاڑی خریدی جائے گی، پی ٹی آئی مریم نواز پر تو بہت تنقید کرتی تھی اب خود بھی وہی سب کر رہی ہے۔

پی ٹی آئی رہنما شہباز گل نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہ خبر درست ہے تو اس فیصلے کو عوامی مفاد میں واپس لے لینا چاہیے کیونکہ عمران خان کو یہ چیزیں پسند نہیں ہیں۔آنسہ بٹ نے لکھا کہ شاباش خیبر پختونخوا حکومت، آپ نہیں سدھر سکتے۔سابق ایم پی اے سنتوش کمار بگٹی لکھتے ہیں کہ پہلے تو مشال یوسفزئی کو سرکاری عہدے سے نوازا اور اس نے خود اپنے لیے ایک کروڑ 71 لاکھ روپے، اور اپنے سیکرٹری کے لیے 70 لاکھ روپے سے زیادہ کی گاڑیاں مانگ لیں، اور سمری بھی تیار کرکے بھیج دی۔

شمع جونیجو نے تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ کنگال خیبر پختونخوا میں عیاشیوں کے نئے ریکارڈ بن رہے ہیں اب مشال یوسفزئی کے لیے پونے 2 کروڑ کی گاڑی خریدی جائیگی۔جہاں کئی صارفین خیبر پختونخوا حکومت اور مشال یوسنفزئی پر تنقید کرتے نظر آئے وہیں پی ٹی آئی کے حامی صارفین کا کہنا ہے کہ یہ نوٹیفیکشن جعلی ہے، پی ٹی آئی کے ایک ایکٹوسٹ نے لکھا کہ میری ابھی خیبرپختونخوا کے مشیر مالیات مزمل اسلم سے بات ہوئی ہے ان کا کہنا تھا کہ میں کسی کو چائے کی نئی پیالی نہیں خریدنے دیتا تو یہ کس نئی گاڑی کی بات کررہے ہیں۔ ان سے کہیں کہ وہ کاغذات دکھا دیں جس میں گاڑی خریدنے کی سمری ہو۔