بھارتی پارلیمانی انتخابات سے قبل سینکڑوں کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کرلیا گیا

 سری نگر(کے پی آئی)بھارتی پارلیمانی انتخابات سے قبل سیکڑوں کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے گرفتار نوجوانوں  کے  خلاف کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت مقدمات درج کیے گئے ہیں۔جموں وکشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے  شوپیاں کے علاقے زین پورہ میں ذرایع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ مودی کی زیر قیادت بھارتیہ جنتاپارٹی کی ہندو توا بھارتی حکومت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر  میں جاری اوچھے ہتھکنڈوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی پارلیمانی انتخابات سے قبل سینکڑوں کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کر کے انکے خلاف کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

محبوبہ مفتی نے  کہا کہ کشمیر میں گھٹن کا ماحول ہے، کوئی آزادانہ سانس نہیں لے سکتا اور اظہار رائے کی آزادی کا حق بھی سلب کر لیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ بھارتی فورسز اہلکاروں نے انتخابات سے قبل نوجوانوں کی بے دریغ گرفتاری شروع کر دی ہے، بھارتی حکام ایک طرف مقبوضہ علاقے میں حالات ٹھیک ہونے کا دعوی  کر رہے ہیں جبکہ نوجوان وںکی بڑے پیمانے پر گرفتاری اس دعوے کی نفی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیرکو جیل میں تبدیل کر دیا گیا ہے جہاں کسی کو بات کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ انہوں نے جبری خاموشی ، گرفتاریوں اور مقبوضہ کشمیرمیں گھٹن کے ماحول کے خلاف آواز بلند کرنے کیلئے اپنی انتخابی مہم کا آغازکیا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ پورے جموں وکشمیر کوایک جیل میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ کسی کو بات کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ محبوبہ مفتی نے کہاکہ جب سے لو ک سبھا انتخابات کا اعلان ہوا ہے گرفتاریوں کاسلسلہ تیز کر دیاگیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ حال ہی میں شوپیاں میں ایک ٹورسٹ گائیڈ کو گولی مار کر قتل کردیاگیا۔ تاہم انہوں نے مزید کہاکہ اس کا ہرگزیہ مطلب نہیں ہے سینکڑوں نوجوانوں کو گرفتار کرلیاجائے ۔محبوبہ مفتی نے کہا کہ صرف شوپیاں اور پلوامہ اضلاع کی صورتحال مخدوش نہیں بلکہ پورے مقبوضہ علاقے میں خوف ماحول قائم ہے ۔