وزیراعظم کے دورہ چین کا بنیادی مقصد سرمائی اولمپکس میں شریک ہونا ہے،شاہ محمود قریشی


اسلام آباد(صباح نیوز)وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ وزیراعظم کے دورہ چین کا بنیادی مقصد سرمائی اولمپکس میں شریک ہونا ہے کیونکہ کچھ ممالک نے اولمپکس کا بائیکاٹ کیا ہے، پاکستان اور چین نے ہر مشکل وقت میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا۔

انہوں نے وزیر اعظم عمران خان کے متوقع دورہ چین کے حوالے سے بیان میں کہا کہ چین کے ساتھ ہمارے تعلقات مثالی نوعیت کے ہیں،جس کی اہمیت سے کوئی انکار نہیں کر سکتا، چین کے ساتھ سی پیک سمیت مشترکہ منصوبوں کو آگے بڑھانے، سرمایہ کاری کے حجم میں اضافے اور معاشی استحکام کیلئے ہم نے ایک خصوصی ٹاسک فورس تشکیل دی، اس ٹاسک فورس کی کئی نشستیں ہوئیں جن کی سربراہی وزیر اعظم عمران خان نے خود فرمائے، ان نشستوں میں تفصیلی مشاورت ہوئی،تمام سٹیک ہولڈرز کا نقطہ نظر شامل کیا گیا، اب ہم نے اپنی حکمت عملی وضع کی ہے، جس کی بنیاد پر ہم چین کی قیادت سے رابطہ کریں گے ۔

انہوں نے کہا کہ دورہ چین کے دوران چینی صدر اور وزیر اعظم سے ملاقات ہو گی، وزیر اعظم عمران خان 3 سے پانچ فروری، چین کا دورہ کریں گے ، ہماری خارجہ پالیسی کا فوکس، اقتصادی سفارت کاری پر ہے جس سے معاشی استحکام اور عام آدمی کی خوشحالی مقصود ہے، اس مقصد کے حصول کیلئے یقینا سرمایہ کاری اور دو طرفہ تجارت خصوصی اہمیت کی حامل ہیں، ان سب موضوعات پر گفتگو ہو گی لیکن دورہ چین کا بنیادی مقصد، چین میں منعقدہ اولمپکس میں شریک ہونا ہے، جیسا کہ آپ کے علم میں ہے کہ کچھ ممالک نے اولمپکس کا بائیکاٹ کیا ہے، تاریخ شاہد ہے کہ پاکستان اور چین نے ہر مشکل وقت میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے، دورہ چین کا بنیادی مقصد اظہار یکجہتی ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ سائیڈ لائن پر ملاقاتیں اور گفت و شنید بھی ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ یہ مت بھولیے کہ ہم گذشتہ دو سالوں سے کورونا کی فضا میں کام کر رہے ہیں، کورونا نے انسانوں کے ساتھ ساتھ معیشتوں کو بھی بری طرح متاثر کیا،22/23 مارچ کو پاکستان او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اڑتالیسویں اجلاس کی میزبانی کرے گا، اس اجلاس میں او آئی سی رابطہ گروپ برائے جموں و کشمیر کا اجلاس بھی شیڈول میں شامل ہے،اس اجلاس میں کشمیر کی صورتحال پر بات چیت ہو گی۔