سرینگر: مقبوضہ جموں و کشمیر کے مسلمانوں نے بدھ کو ایک مرتبہ پھر پاکستان کے ساتھ اپنی لازوال وابستگی، محبت وعقیدت کا بھر پور اظہار کرتے ہوئے بھارت کے بجائے عیدالفطر مملکت خداداد کے ساتھ منائی۔بھارت میں عید الفطر جمعرات کو منائی گئی، مقبوضہ جموںوکشمیر کے مفتی اعظم مفتی ناصر الاسلام سمیت علمائے کرام نے مرکزی رویت ہلال کمیٹی پاکستان کی طرف سے منگل کی رات شوال کا چاند نظر آنے کے اعلان کے فوراً بعد مقبوضہ جموں و کشمیر میںبھی بدھ کو عیدالفطر منانے کا اعلان کیا۔ پاکستان کے ساتھ عید منانے کی یہ روایت کشمیری اور پاکستانی عوام کے درمیان عظیم دینی اور ثقافتی رشتے کا عکاس ہے۔قابض بھارتی انتظامیہ نے عید پاکستان کے ساتھ منانے پر کشمیری مسلمانوں کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بناتے ہوئے آج پہلی مرتبہ انہیں عید پر چھٹی نہیں دی۔
ایساپہلی ہواکہ کشمیری سرکاری ملازمین کوآج عید کے روز بھی اپنے دفاترجاناپڑا۔ مودی کی زیر قیادت بی جے پی کی فرقہ پرست بھارتی حکومت نے ایک مرتبہ پھر کشمیری مسلمانوں کوسری نگر کی تاریخی جامع مسجد اور شہر کی مرکزی عید گاہ میں نماز عید ادا کرنے سے روک دیا ۔قابض بھارتی انتظامیہ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق کو بھی گھر میں نظر بند کر دیا۔بھارتی فورسز نے عیدالفطر پر بھی پورے علاقے میں محاصرے اور تلاشی کی پرتشدد کارروائیوںکا سلسلہ جاری رکھا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس، انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر اور دیگر مذہبی و سیاسی تنظیموں نے کشمیری مسلمانوں کو جامع مسجد اورعید گا ہ میں عیدنماز ادا کرنے سے روکنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے مسلمانوں کی مذہبی آزادی کی سنگین خلاف سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔
انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے اپنے بیان میں کہا کہ بھاررتی اانتظامیہ نے آج علی الصبح جامع مسجد کے تمام دروازے مقفل کردئے اور انجمن اوقات کو بھی مطلع کیا کہ مسجد میں عید نماز ادا کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ بیان میں کہاگیا کہ انتظامیہ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اورانجمن کے سربراہ میر اعظ کو بھی آج صبح دوبارہ گھر میں نظر بند کر دیا۔ بیان میں کہا گیا کہ کشمیریو ں کوجمعہ اورعید کی نماز سے روکنا انتہائی افسوسناک ہے اور بھارت کایہ عمل کشمیریوںکیلئے شدید مایوسی اور بے چینی کا سبب ہے ، انجمن اوقات اس طرح کی کارروائیوں کی شدید مذمت کرتی ہے اور انتظامیہ پر زور دیتی ہے کہ وہ کشمیریوں کی مذہبی آزادی کا احترام کرے۔
ادھر ضلع راجوری میںہندو توا غنڈوں نے عید کی نماز ادا کرنے کیلئے جانے والے مسلمانوں کے ایک گروپ پرحملہ کر کے انہیں بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایاجسکے نتیجے میں کوئی افراد زخمی ہو گئے۔پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے واقعے کی ایک ویڈیوسوشل میڈیا پر پوسٹ کی ہے جس میں گجر اور بکروال برادری کے کئی افراد کو ہندو توا غنڈوں کے تشدد کیوجہ سے زخمی حالت میں دیکھا جاسکتا ہے۔