مظفر آباد(صباح نیوز)حزب المجاہدین کے سربرہ اور متحدہ جہاد کونسل کے چیئرمین سید صلاح الدین احمد نے قربانیوں کی لازوال تاریخ رکھنے والے کشمیری اور غزہ و فلسطینی حریت پسند عوام کو عید الفطر کی مبارکباد دیتے ہوئے یہ واضح کیا کہ وہ تنہا نہیں بلکہ اس سرفروشانہ جدوجہد میں اللہ تعالی کی تائید و نصرت اور امت مظلومہ کی دعائیں اور رفاقتیں انکی پشت پر کھڑی ہیں۔
سید صلاح الدین احمد نے ملت اسلامیہ کے نام بالعموم اور کشمیری و غزہ کے حریت کیش عوام کے نام خصوصی پیغام میں وارثین شہدا اور جیلوں میں محبوس حریت پسند کارکنوں’ نوجوانوں اور تحریک آزادی کے رہنماؤں کو بھی عید مبارک دی اور کہا کہ ان کے حوصلوں اور قربانی کے جذبوں نے قابض طاقتوں کے اعصاب کو مفلوج کرکے رکھ دیا ہے۔ انشاء اللہ ظلم کی سیاہ رات ضرور ختم ہونے والی ہے اور اللہ تعالی کی تائید و نصرت سے دونوں خطے آزادی کی منزل سے ضرور ہمکنار ہوں گے’ کیونکہ اللہ تعالی کی راہ میں دی جانے والی قربانیاں کبھی رائیگان نہیں ہوتیں اور ان شا اللہ دونوں خطوں میں ظالم اور انسانیت کے قاتل اپنے انجام سے دوچار ہوں گے۔
سید صلاح الدین احمد نے کہا کہ ماہ مقدسہ رمضان المبارک میں بھی ظالم اور جابر حکمرانوں کے ہاتھوں غزہ میں نہتے اور معصوم فلسطینوں کا قتل عام، پورے کے پورے انفرا سٹرکچر کو خاکستر اور تباہ و برباد کرنے اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں ماردھاڑ،گرفتاریاں’ تشدد و تذلیل اورجائیداد و املاک کی ضبطی کا سلسلہ جاری رہا۔عالم اسلام کے حکمران بے بس اور بے حس تماشائی کی طرح د یکھتے رہے۔تاہم ظلم و جبر کا سیاہ دور با لآخراختتام پذیر ہو گا، دونوں خطوں میں آزادی کے حصول کیلئے جدوجہد ضرور کا میابی سے ہمکنار ہوگی۔
ان خیالات کا اظہار حزب سربرہ اور متحدہ جہاد کونسل کے چیئرمین سید صلاح الدین احمد نے ملت اسلامیہ کے نام بالعموم اور کشمیری و غزہ کے حریت کیش عوام کے نام باالخصوص ذرائع ابلاغ کیلئے جاری کیے گیے اپنے عید پیغام میں کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ غزہ میں اس مقدس مہینے کے دوران اسرائیلی جارحیت میں کوئی کمی نہیں آئی۔ مجاہدین حماس کے ہاتھوں زمینی جنگ میں مکمل شکست سے دوچار ہونے کے بعد وہ شہری علاقوں پر مسلسل وحشیانہ بمباری کرکے عام نہتے شہریوں سے اپنی خفت اور شکست کا بدلہ رہا ہے۔ابھی تک 35ہزار سے زائد شہادتیں ہوچکی ہیں جن میں زیادہ تر معصوم بچے اور خواتین شامل ہیں۔غزہ کا پورا انفرا سٹرکچر تباہ ہوچکا ہے اور حد یہ ہے کہ عالمی امدادی اداروں اور ہسپتالوں پر بھی بم برساکر انہیں راکھ کے ڈھیر میں تبدیل کیا جاچکا ہے،جس کے نتیجے میں 75ہزار زخمیوں کے علاج و معالجہ کا بندوبست بھی پوری طرح خطرے میں پڑ گیا ہے۔
عالمی اداروں کی محض نمائشی قرادادیں اور عالم اسلام کے بزدل اور بے حمیت حکمرانوں کی مکمل خاموشی اور بے بسی انتہائی ڈھیٹ پن اور بے شرمی کی داستان کا روپ دھار چکی ہے۔انہی حالات میں غزہ کے حریت پسند لوگ عیدالفطر مناکر اللہ تعالی کی واحدانیت اور کبریائی کا ڈھنکا بجا رہے ہیں۔جبکہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں صدیوں پرانے قوانین کو تبدیل کرکے غیر ریاستی باشندوں کو ریاستی ڈو میسائل فراہم کر کے اسرائیلی طرز پرانہیں ملازمتیں فراہم کرکے اس مقدس مہینے میں بھی ماردھاڑ،گرفتاریاں ‘ جائیداد و املاک کی ضبطی اور مساجد خاص کر تاریخی جامع مسجد سرینگر پر تالے لگانے کا سلسلہ جاری رہا۔خوف و دہشت کے ماحول میں ہندوتوا تہذیب کو فروغ دینے کا سلسلہ بھی شروع کیا جا چکا ہے، ایسے انسانیت کش حالات میں عید الفطر منائی جارہی ہے۔ بہر حال رب تعالی کے فرمان کے عین مطابق یہ ایک عیاں حقیقت ہے جو لوگ باطل قوتوں کے خلاف جدوجہد میں مصروف عمل ہیں،وہی عید الفطر کی مبارکباد کے اصل مستحق اور کامیاب ہیں۔