سری نگر:آزاد کشمیر ہجرت کرنے والے مقبوضہ کشمیر کے 8 شہریوں کو بھارت دشمنی کے الزام میں اشتہاری قرار دے کر ان کی جائیدادیں ضبط کرنے کی کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔بھارتی پولیس کے ترجمان نے کہاکہ بارہمولہ پولیس کی درخواست پر ایڈیشنل سیشن جج بارہمولہ نے محمد مقبول پنڈت، ہلال احمد گنائی، مدثر شفیع گیلانی، حبیب اللہ شیخ، شبیر احمد نجار، محمد اشرف ڈار، غلام نبی نجار اور فیاض احمد میر کو اشتہاری مجرم قرار دیا ہے۔
ان افراد کو ایک ماہ کے اندر عدالت میں پیش ہونے کے لئے کہا گیا ہے، ایسا نہ کرنے کی صورت میں ان کی جائیدادیں ضبط جائیں گی۔ترجمان نے کہا کہ ان افراد کی گرفتاری کے لیے عدالت سے وارنٹ حاصل کیے گئے ہیں۔ سب جج پٹن کی عدالت کے احکامات پر ان کی رہائش گاہوں اور عوامی مقامات پر نوٹسز چسپاں کیے گئے ہیں۔ترجمان نے کہاکہ انہیں ایک ماہ کے اندر عدالت میں پیش ہونا ہوگا، ایسا نہ کرنے کی صورت میں ان کی جائیدادیں ضبط کی جائیں گی۔ پولیس کے مطابق مذکورہ 8 افراد آزاد کشمیر چلے گئے تھے اس لیے ان کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی جا سکی ہے ۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک ماہ کے اندر قانون کے تحت ان کے خلاف 88 سی آر پی سی کے تحت جائیداد کی قرق کی کارروائی شروع کی جائے گی۔ ادھر گزشتہ روز قابض حکام نے ضلع بارہمولہ کے علاقے اوڑی میں محمد لطیف، صدرالدین اور عزیزالدین کی 30 کنال 15 مرالہ اراضی ضبط کر لی ہیں۔ یہ پہلا واقعہ نہیں ہے بلکہ قابض حکام نے حالیہ برسوں میں متعدد افراد کی جائیدادیں تباہ اور ضبط کرلی ہیں جبکہ انسانی حقوق کی تنظیموں اور کارکنوں نے ان کارروائیوں کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قراردیتے ہوئے ان کی مذمت کی ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت کی ان کارروائیوں کا مقصد کشمیریوں کو سزا دینا ہے جو بھارت کے ناجائز قبضے کے خلاف جدوجہد کررہے ہیں۔