سرکلر رقص برائے تعلیم ا سلامی تعلیمات اور آئین پاکستان سے متصادم ہے۔پروفیسر محمدابراہیم خان


 پشاور(صباح نیوز) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان و ڈائریکٹر جنرل نافع پاکستان پروفیسر محمدابراہیم خان  نے وفاقی وزارت تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت  کی جانب سے گذشتہ دنوں جاری کردہ سرکلر رقص برائے تعلیم (Dance for Education) کو مسترد کرتے ہوئے اسے اسلامی تعلیمات اور آئین پاکستان سے متصادم قرار دیا۔

انھوں نے کہا کہ سرکلر میں سرکاری وفاقی تعلیمی اداروں سے کہا گیا کہ وہ 25 مئی کو یوم افریقہ کے موقع پر یونیسکو کی رقص برائے تعلیم مہم میں شمولیت کریں،جس کے لیے طلبہ و طالبات سے ڈانس ریکارڈ کراکے شئیر کرنے کا حکم دیا گیا۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے جامعہ تفہیم القرآن اسلام آباد میں تکمیل قرآن کی تقریب میں شرکا سے خطاب کرتے ہو کیا۔انھوں نے کہا کہ رمضان المبارک کے بابرکت لمحات میں اس طرح کا بے ہودہ سرکل نکالنے کا مقصد ہماری نئی نسل کو نظریہ اسلام اور پاکستان سے دور کرنے کی سازش ہے۔وفاقی وزارت تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت نے یونیسکو کی جانب سے اسلام آباد کے تعلیمی اداروں میں طلبہ و طالبات سے  رقص کروانے کے حکم نامے کو پوری قوم کی طرف مسترد کرتے ہیں اورحکومت کو آگاہ کرناچاہتے ہیں کہ کوئی ایسا اقدام نہ اٹھایا جائے جو ہماری اسلامی اور پاکستانی روایات و اقدار سے متصادم ہو۔ حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ  اس حکم نامے کو فی الفور واپس لیا جائے ورنہ پورے ملک سے ردعمل آئے گا۔