آزادی فلسطین ، مسلم قیادت پر فرض ہے۔ مولانا عبدالحق ہاشمی

کوئٹہ(صباح نیوز)  امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاکہ فلسطین کی آزادی مسلم حکمرانوں اور سپہ سالارو ں پر مسلمان پر فرض ہے  مسلم افواج کے سپہ سالاروں کی قیادت وسربراہی میں جہادسے فلسطین آزادہوسکتاہے۔آج غزہ میں مسلم بچے مائیں بہنیں بموں سے شہید  ہورہے ہیں جبکہ مسلم حکمران اور سپہ سالارتماشادیکھ رہے ہیں۔عوام الناس مظلوم فلسطینی عوام کی مالی مددکیلئے الخدمت فائونڈیشن کا ساتھ دیں اور اسرائیلی امریکی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں۔اسلامی جمعیت طلبا ء نے طلباء کی کردار سازی،تعلیمی معاونت میں اہم کردار اد اکیا ۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے اسلامی جمعیت طلباء کوئٹہ مقام کے گرینڈافطارڈنر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیاتقریب سے اسلامی جمعیت طلباء بلوچستان کے ناظم بہادر خان کاکڑ،ناظم اسلامی جمعیت طلباء کوئٹہ ایازخان کاکڑ، عطاء الرحمان مندوخیل ودیگرنے خطاب کیا انہوں نے کہاکہ سیکولر نظام تعلیم کی جگہ اسلامی نظام تعلیم مسائل کا حل ہے ۔ملک کو مسائل مشکلات اورپریشانیوں سے نجات دلانے کیلئے اسلامی نظام کی ضرورت ہے۔ لارڈمیکالے سیکولر نظام تعلیم کے بجائے نوجوانوں وطلباء کو دینی وعصری اور جدید سائنسی علوم پر توجہ دینا چاہیے تعلیم سے لیس ہوکر ہم دنیا کے چیلنجزکا مقابلہ کر سکتے ہیں ۔ماہ رمضان، ماہِ قرآن اور ماہِ فرقان اہلِ ایمان کو قرآن و سُنت کے احکامات پر استقامت سے کھڑے رہنے کی تربیت دیتا ہے۔ اسلامی تعلیمات، خاتم الانبیا والمرسلین حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم اور قرآنِ کریم کے احکامات قیامت تک کے لیے حتمی اور انسانوں کے لیے خیر کا ذریعہ ہیں۔ ختمِ نبوتۖ سے انکار اور قرآن کی تحریف اسلام سے کھلی بغاوت ہے۔ آئینِ پاکستان میں مسلمان اور غیرمسلم کی تعریف پر سب کا اتفاق ہے۔ سپریم کورٹ کے فیصلہ نے ابہام، اشکالات اور بڑے تحفظات پیدا کردیے ہیں۔

یہ امر خوش کُن ہے کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے نظرثانی اپیل میں تحفظات کو دور کرنے کے لیے دینی جماعتوں، دینی اداروں اور دینی سکالرز سے رہنمائی لینے کے لیے بہتر راستہ اختیار کیا ہے۔ ماہِ رمضان، ماہِ قرآن اور ماہِ فرقان اہلِ ایمان کو قرآن و سُنت کے احکامات پر استقامت سے کھڑے رہنے کی تربیت دیتا ہے۔ اسلامی تعلیمات، خاتم الانبیا والمرسلین حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم اور قرآنِ کریم کے احکامات قیامت تک کے لیے حتمی اور انسانوں کے لیے خیر کا ذریعہ ہیں۔ ختمِ نبوتۖ سے انکار اور قرآن کی تحریف اسلام سے کھلی بغاوت ہے۔ آئین اور قوانین بالکل واضح ہیں لیکن قادیانی آئین اور قوانین مانتے ہی نہیں، ان کی یہی بات دراصل فساد کی جڑ ہے۔ آئین اور قوانین کی پابندی کی جائے تو قادیانی اقلیتوں کے تمام حقوق کے حق دار ہوجائیں گے۔ قادیانیت کوئی مذہب نہیں، فتنہ اور فساد کے فروغ کا مکروہ پلیٹ فارم ہے۔ حکمران، ریاستی ادارے اور آئینی ادارے جان لیں کہ عقیدہ ختمِ نبوتۖ، تحفظِ ناموسِ رسالتۖ اور حفاظتِ قرآن پر اسلامیانِ پاکستان کوئی کمپرومائز نہیں کریں گے