بھارت خطے میںخوشحالی چاہتا ہے تو اسے کشمیر سے نکلنا ہوگا،سردار تنویر الیاس

سلام آباد(صباح نیوز)سابق وزیر اعظم اور صدر استحکام پاکستان پارٹی آزاد جموں وکشمیر سردار تنویر الیاس خان نے کہا ہے کہ بھارت اگر خطے میں خوشحالی و ترقی چاہتا ہے تو اسے کشمیر سے فوری نکلنا ہوگا ،کشمیر کی آزادی سے کم کوئی قیمت قابل قبول نہیں ہے۔ سردار تنویر الیاس یہاں اپنی رہائش گاہ پر کل جماعتی حریت کانفرنس کے اعزاز میں اپنی جانب سے دئیے گئے ایک افطار ڈنر سے خطا ب کررہے تھے ،

اس افطار ڈنر میں حریت کانفرنس کے جن قائدین نے شرکت کی ان میں حریت کانفرنس کے سابق کنو نئیرغلام محمد صفی، سیکرٹری جنرل اے پی ایچ سی شیخ عبد المتین ، رفیق احمد ڈار،محمد حسین خطیب، داوود خان ،امتیاز احمد ،چوہدری شاہین ،خادم حسین ،میاں مظفر ،گلشن احمد،منظوراحمد ڈار،اعجازرحمانی،زاہد اشرف ،زاہد مشتاق ،مشتاق احمد بٹ،محمد اشرف ڈار،شیخ عبدالماجد شامل تھے جبکہ اس موقع پر آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے ممبر چوہدری علی شاہ سونی،ممبر آزادجموں وکشمیر کونسل سردار عبدالرزاق ،پروفیسرسعید احمد، یاسر ،مشتاق ،عدنان سیاسی اور سماجی رہنماوں کے علاوہ سینئر صحافی اور دانشور بھی موجود تھے، اس موقع پر افطار ڈنر سے اپنے خطاب میں سابق وزیراعظم سردار تنویر الیاس نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے قائدین کو اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ وہ حریت قیادت کے تحت کشمیر پر اپنا کردار جاری رکھیں گے، آزاد کشمیر کی لیڈرشپ کو قومی قیادت کے ساتھ مل کر حریت قیادت کے ساتھ موجودہ حالات کے مطابق ایک مربوط لائحہ عمل بنانا ہوگا ، انہوں نے کہاکہ اگر چہ ہماری حکومتوں نے وہ کردار ادا نہ کیا جس کی مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کو امید تھی لیکن اب وقت آگیا ہے کہ ہمیں موجودہ حالات کے مطابق تحریک آزادی کشمیر کے لئے ایک ٹھوس لائحہ عمل اختیار کرنا ہوگا

،انہو ں نے کہا کہ وہ حریت قائدین کے ساتھ کندھا سے کندھا ملا کر تحریک آزادی کشمیر کی کامیابی کے لئے اپنا کردار ادا کریں گے ، کشمیری 24کروڑ  لوگوں کے دلوں میں بستے ہیں،اور 24 کروڑ عوام کی حکومت پورے کشمیر کی وارث ہے ، پاکستانی قوم کشمیر پر کسی قسم کی سودابازی بازی کے لئے تیار نہیں ہے۔اگر چہ پاکستانی قوم میں دیگر ایشوز پر اختلاف ہوسکتے ہیں لیکن کشمیر پر ان کی ایک آواز ہے۔  انہوں نے کہاکہ کشمیری عوام گذشتہ 76سالوں سے قربانیاں دیتے آرہے ہیں انسانی تاریخ دیکھیں تو ان قربانیوں کے حوالے سے ایسی کوئی مثال نہیں ملتی ، کشمیر کے  اند ر ماوں بہنوں ،بزرگوں اور نوجوانوں کی لازوال قربانیاں ہیں، گھر بار اپنے عزیز واقارب کو چھوڑنا آسان بات نہیں، کشمیری حضر ت امام حسین کی سنت پر عمل پیر ا ہوکراپنے لہو سے قربانیوں کی نئی داستان رقم کررہے ہیں جبکہ آنحضورصلی اللہ علیہہ وسلم کی سنت کے مطابق ہمارے کشمیری بھائی یہاں ہجرت کئے ہوئے ہیں جن کا خیال رکھنا ہماری بنیادی زمہ داری ہے ،انہوں نے کہا کہ حریت کانفرنس کے ہم سے گلے شکوے ہوسکتے ہیں لیکن آزاد کشمیر اور قومی قیادت کو حریت کانفرنس کے ساتھ بیٹھ کر ایک جامع لائحہ عمل بنانا ہوگا جس کے مطابق موجودہ حالات میں راستہ تلاش کیا جائے تاکہ کشمیریوں کو ریلیف کے علاو ہ اپنے بنیادی حقوق مل سکیں .

انہوں نے کہاکہ پہلی دفعہ پانچ فروری کو یوم سیاہ منایا گیا جس سے دل کوکافی تکلیف پہنچی ہے لیکن ہم نظریہ پاکستان کو کمزور نہیں ہونے دیں گے ،وزارت خارجہ اور پالیسی ساز اداروںکو اس کے لئے مربوط پالسیی اختیار کرنی ہوگی ،سابق وزیر اعظم نے کہا کہ مایوسی کی کوئی بات نہیں ،بھارت کے اندر اب کشمیر کی آزادی کے لئے آوازیں آرہی ہیں بھارت کا پڑھا لکھا طبقہ سامنے آرہا ہے ،خود ہندو،سکھ عیسائی اور دیگر طبقے بھی جلد یہ کہیں گے کہ کشمیر کو آزادی دی جائے ، سردار تنویر الیاس نے کہا کہ بھارت اگر خطے میں خوشحالی چاہتا ہے اور اسلحہ کی دوڑ میں شامل نہیں ہونا چاہتا ہے تو اس کو کشمیر سے نکلنا ہوگا لیکن ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ کشمیر کی آزادی سے کم قیمت ہمیں کسی صورت قبول نہیں ہے  ۔اس موقع پر حریت کانفرنس کے قائدین غلام محمد صفی ،شیخ عبدالمتین ،رفیق احمدڈار اور چوہدری شاہین نے اظہار خیال کرتے ہوئے سابق وزیراعظم سردار الیاس تنویر کی کشمیر بارے کوششوں کو سراہاتے ہوئے کہا کہ وہ کشمیریوں کے حق میں ایک مضبوط آواز ہے اور موجودہ حالات میں سردار تنویر الیاس کو آزاد کشمیر کی تمام جماعتوں کو ساتھ ملا کرحریت کانفرنس کے ساتھ ایک مربوط کشمیر پالیسی بنانے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے ، حریت قائدین نے کہا کہ اس وقت ایک مربوط قومی کشمیر پالیسی کی ضرورت ہے تاکہ ایک نکتہ کے تحت مسئلہ کشمیر کے فوری اور پائیدار حل کے لئے آگے بڑھا جائے، انہوں نے کہا کہ کشمیری تھکے نہیں ہیں نہ ہی  ان کے حوصلے پست ہوئے ہیں لیکن حکومت پاکستان کی جانب سے کشمیر پر واضح روڈ میپ سامنے لانے کی اشد ضرورت ہے تاکہ کچھ حلقوں کی جانب سے پھیلائی گئی مایوسی کاخاتمہ ہوسکے،اس موقع پر پاکستان کی سلامتی ،خوشحالی ور کشمیر کی آزادی کے لئے خصوصی دعا بھی کی گئی ۔