مولانا عبدالقادرندیم کی جدائی انتہائی تکلیف دہ، پیدا شدہ خلا پر کرنا انتہائی مشکل ہے ،سید صلاح الدین

مظفر آباد : حزب سربراہ اور متحدہ جہاد کونسل کے چیر مین سید صلاح الدین احمدنے جماعت اسلامی آزاد جموں و کشمیر کے رہنماء اور اتحاد العلما ء کونسل کے سربراہ مولانا عبد القادر ندیم کے انتقال پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ داعی اتحاد امت،خطیب اسلام، مجاہدین کشمیر کی دینی وفکری تربیت کرنے والے الاستاد مولانا عبدالقادرندیم  کی جدائی انتہائی تکلیف دہ۔ایسے حق پرست علما پوری امت کا اثاثہ ہوتے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار حزب سربراہ اور متحدہ جہاد کونسل کے چیر مین سید صلاح الدین احمدنے حزب کماند کونسل کے ایک خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ مرحوم مولانا عبد القادر ندیم  نے اتحاد   امت کے داعی اور تحریک آزادی کشمیر کے فکری اور نظریاتی محاذ کے ایک رہنما کی صورت میں زندگی کے آخری لمحات تک نا قابل فراموش کردار ادا کیا۔ان کی جدائی سے ایک ایسا خلا پیدا ہوا جسے پر کرنا انتہائی مشکل ہے۔مرحوم رکن جماعت اسلامی آزاد جموں و کشمیر اور اتحاد العلما کونسل کے سربراہ تھے۔مرحوم نے تن من دھن اسلام کی بالا دستی اور تحریک آزادی کشمیر کی کا میابی کیلئے  اپنے وجود کو وقف کرکے رکھ دیا تھا اور یہی وجہ ہے کہ انہیں حریت پسند طبقے کے ساتھ ساتھ مختلف مکتبہ فکر اور مسالک سے وابستہ حق پرست علما انتہائی عزت و احترام کی نگاہ سے دیکھتے تھے۔

سید صلاح الدین نے کہا  کہ مرحوم  الاستاد مولانا عبدالقادرندیم  کی جدائی انتہائی تکلیف دہ ہے اور یہ تکلیف ہر حریت پسند کشمیری اس وقت پوری شدت سے محسوس کررہا ہے۔انہوں نے ہزاروں مجاہدین و مہاجرین کی فکری و نظریاتی تربیت کی۔وہ آخری سانس تک حزب کے شعبہ دعوت و تبلیغ سے بھی وابستہ رہے اور ان کے گفتار و کردار نے مجاہدین و مہاجرین کو ان کا گرویدہ بنادیا۔اجلاس میں ان کی جنت نشینی اوربلندی درجات کی خصوصی دعا کی گئی اور اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ ان کے دکھائے گئے راستے پر چل کر،اسلام کی سربلندی اور تحریک آزادی کشمیر کی کامیابی کیلئے پوری قوت سے جدوجہد جاری رہے گی۔