انجینئر رشید کشمیری حریت پسندوں کی مالی معاونت کے الزام میں پانچ سال سے جیل میں ہیں


 سری نگر—  نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں قیدعوامی اتحاد پارٹی کے صدر انجینئر رشید آنے والے پارلیمانی انتخابات میں حصہ لیں گے۔ بی جے پی حکومت نے کشمیری حریت پسندوں کی مالی معاونت کے الزام میں انہیں گزشتہ پانچ سال سے تہاڑ جیل میں رکھا ہوا ہے۔

واضح رہے انجینئر رشید ضلع کپواڑہ کے لنگیٹ اسمبلی حلقے سے دو مرتبہ کامیاب ہوئے ہیں۔ بطور آزاد امیدوار انہوں نے سنہ 2008 اور سنہ 2014 کے اسمبلی انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی۔ جبکہ  2019 کے پارلیمانی انتخابات میں ایل لاکھ سے زائد ووٹ حاصل کئے تھے۔

عوامی اتحاد پارٹی کے ترجمان فردوس بابا نے  بھارتی ٹی وی کو بتایا کہ انجینئر رشید بارہمولہ سے انتخابات لڑیں گے اور اگر وہ جیل سے رہا نہیں ہوئے تو پارٹی کے لیڈران اور کارکنان سیاسی مہم کا آغاز جلد کریں گے۔۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ عدالت انجینئر رشید کو انتخابات سے قبل ہی رہا کریں گے تاکہ وہ خود انتخابی مہم چل سکے۔ غور طلب ہے کہا  کہ نجینئر رشید  گزستہ پانچ برسوں سے این آئی اے کی حراست میں تہار جیل میں قید ہے۔ آین آئی اے نے انجینئر رشید پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے عسکریت پسندوں کی مالی معاونت کی ہے اور ان کے خلاف دہلی کے این آئی اے کوٹ  میں چارج شیٹ بھی دائر کی گئی  ہے۔ تاہم انجینئر رشید نے ان الزامات کو مسترد کیا ہے۔