تیتری نوٹ آزاد کشمیر(صباح نیوز) پاکستان اور بھارت کی فوج نے منگل کو ایک بائیس سالہ کشمیری خاتون کے لیے ایل او سی کے چکاں دا باغ کراسنگ پوائنٹ کا دروزہ کھول دیا جو غلطی سے ایل او سی عبور کر کے آزاد کشمیر آگئی تھی ۔ آزاد کشمیر انتظامیہ نے جزبہ خیر سگالی کے طور پر بائیس سال شبنم کوچکاں دا باغ کراسنگ پوائنٹ کے زریعے واپس مقبوضہ کشمیر بھیج دیا۔ مقبوضہ پونچھ کی رہائشی شبنم بی بی زوجہ غلام ربانی نامی خاتون کم سن بچی کے ہمراہ3 فروری کو غلطی سے آزاد کشمیر اور مقبوضہ کشمیر کے درمیان لائن آف کنٹرول ( ایل او سی ) عبور کر کے عباس پور آزاد کشمیر پہنچ گئی تھی ۔
مقامی انتظامیہ نے خاتون کوعباس پور میں مقیم اس کے حقیقی ماموں نذیر احمد اصلاحی اور ان کے بیٹے جاوید سحر کے حوالے کر دیا تھا۔بعض رشتے داروں کے مسائل کے باعث شبنم بی بی ایک ہفتہ قبل سوشل ویلفیئر آفس راولاکوٹ میں پناہ لینے پر مجبور ہوئی تھی ۔ ڈپٹی کمشنر پونچھ راولاکوٹ سید ممتاز کاظمی نے شبنم بی بی کی واپسی کے موقع پر میڈیا کو بتایا کہ یہ لڑکی اپنی ڈیڑھ سالہ بچی کے ساتھ کسی وجہ سے کنٹرول لائن کراس کرکے عباس پور آگئی آزاد کشمیر تھی جسے مقامی انتظامیہ نے اس کے حقیقی ماموں نذیر احمد اصلاحی اور ان کے بیٹے جاوید سحر کے حوالے کیا تاہم بچی کو یہاں لانے والے بعض رشتے داروں کی جانب سے عباس پور رہنے میں مشکلات کا سامنا تھا۔اس معاملے پر ہمدردانہ غور کے بعد حکومت پاکستان آزاد کشمیر کے حکام اور بالخصوص افواجِ پاکستان کے تعاون سے بہت جلد اس بچی کو اس کے والدین اور سسرال بھیجنا ممکن ہوا ڈپٹی کمشنر پونچھ ممتاز کاظمی نے اپنے کنٹرول لائن کے پار ہم منصب اور انتظامیہ سے میڈیا کے توسط سے اپیل کی کہ وہ لڑکی سے مشفقانہ برتا کریں ۔
مہمان لڑکی اور اس کی ڈیڑھ سالہ بچی کے لیے مختصر الوداعی تقریب میں تحائف پیش کرنے کے بعد بچی کو حقیقی ماموں منیر احمد زاہد صفورہ زاہد اورعمرسرفراز کے ساتھ تحصیل دار ایاز علی کے ہمراہ لیڈیز ایس ایچ او پولیس کے ذریعے اسسٹنٹ کمشنر ہجیرہ سردار ولید کو تیتری نوٹ کراسنگ پوائنٹ سے بغرض واپسی مقبوضہ پونچھ روانگی کے لیے ہجیرہ بھیج دیا گیا ۔مقبوضہ جموں کے علاقے پونچھ سے 03 فروری کو غلطی سے کنٹرول لائن کراس کرکے عباس پور میں اپنے رشتے داروں کے پاس پناہ لینے والی دو بچیوں کی ماں بائیس سال شبنم ولد محمد رزاق کو منگل 19مارچکو 03 بج کر 56منٹ پر ضلعی انتظامیہ راولاکوٹ نے تیتری نوٹ کراسنگ پوائنٹ پر پاک فوج کے ذریعے کنٹرول لائن کی دوسری طرف چکاں دا باغ میں بھارتی حکام کے حوالے کر دیا ۔اس سے قبل ڈپٹی کمشنر پونچھ راولاکوٹ سید ممتاز کاظمی نے ضلعی ہیڈکوارٹر میں کنٹرول لائن کراس کرکے آنے والی بچی شبنم کو الوداع کیا اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے تحائف بھی دیے ۔
بچی کے آزاد کشمیر میں ورثا نذیر احمد اصلاحی منیر احمد زاہد جاوید سحر صفورہ زاہد رابعہ کوثرمدثر نذیر عمر سرفراز نے اس موقع پر حکومت پاکستان آزاد کشمیر انتظامیہ ڈپٹی کمشنر پونچھ راولاکوٹ سید ممتاز کاظمی تحصیل دار ایاز علی اسسٹنٹ کمشنر ہجیرہ سردار ولید پولیس اور بالخصوص افواجِ پاکستان کے تمام اداروں کا شکریہ ادا کیا جن کی معاملے میں دلچسپی کی وجہ سے والدین اور سسرال سے بچھڑی ماں بیٹی اپنے پیاروں کے پاس جانے میں کامیاب ہوئی ۔ شبنم بی بی اپنی کم سن بیٹی کے ہمراہ منگل کو مقبوضہ کشمیر کی حدود میں داخل ہوئی اسے مقبوضہ پونچھ پولیس اسٹیشن میں رکھا گیا ہے کومقبوضہ پونچھ پولیس اس سے قبل خاتون کی گمشدگی کا مقدمہ درج کر چکی ہے ۔ پولیس نے کہا ہے کہ جموں پولیس نے لواحقین کی درخواست پر ضروری تفتیش اور قانونی کارروائی کرتے ہوئے پہلے ہی مقدمہ درج کر لیا تھا۔ خاتون کی واپسی کے موقع پر فوج کے افسران کے ساتھ ایگزیکٹو مجسٹریٹ اور ڈاکٹروں کے ساتھ ساتھ پولیس کی ایک ٹیم چکاں دا باغ کراس ایل او سی پوائنٹ پر موجود تھی ۔