بھارتی حکومت کی کشمیری تنظیموں پرپاپند یاں کشمیریوں کی جدوجہد میں رکاوٹ نہیں بن سکتیں،عبدالرشید لون

سرینگر (صباح نیوز) کل جماعتی حریت کانفرنس میں شامل اہم اکائی جموں وکشمیر ماس موومنٹ کے چیف آرگنائزر عبدالرشید لون نے کہا ہے کہ گرفتاریاں ، تشد د اور بھارتی حکومت کی کشمیری تنظیموںپرپاپند یاں کشمیریوں کی جدوجہد آزادی میں رکاوٹ نہیں بن سکتیں، مقبوضہ کشمیرمیں نام نہاد الیکشن کسی صورت کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کا نعم البدل نہیں ہوسکتے ،گذشتہ دنوں بھارتی وزیراعظم کے دورہ سرینگر کے موقع پر دس دن سے زائد کی قید سے رہائی کے بعد اپنے بیان میں عبدالرشید لون نے کہا کہ گرفتاریاں ،تشدد اور دیگر بھارتی حربے کشمیریوں کی جدوجہد میںحائل نہیں ہوسکتے ، بھارت نے کشمیریوں کی جدوجہد کو کچلنے میں ناکامی کے بعد مقبوضہ علاقے میں ظلم وستم کا نیا سلسلہ شروع کردیا ہے ، ایک طرف توبھارتی قابض فورسز کے اہلکار محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کے دوران کشمیری نوجوانوں کو گرفتارکر رہے ہیں تو دوسری طرف بھارتی قابض انتظامیہ کشمیریوں کی جائیدادیں ضبط کر رہی ہے ۔ اکثرحریت قیادت سمیت ہزاروں سیاسی قیدی مقبوضہ علاقے اور بھارت کی مختلف جیلوں میں مسلسل غیر قانونی طورپر قید ہیں،

انہوں نے کہاکہ ایک طرف مودی سرکار کشمیر میں امن کی باتیں کررہی ہے دوسری طرف اس نے کشمیریوں کا جینا حرام کررکھا ہے ،اب نام نہاد الیکشن کے نام پر کشمیریوں کو ڈرایا دھمکا کرانہیں خوفزدہ کیا جارہاہے ،کشمیریوں نے پہلے بھی ایسے نام نہاد الیکشن کو مسترد کردیا ہے اور اب بھی وہ ایسے کسی بھی انتخابی ڈرامے کے حامی نہیں ہیں ،کشمیری رہنماء نے واضح کیا ہے کہ کشمیری عوام نے کسی الیکشن ڈرامے کے لئے اپنی قربانیاں نہیں دی ہیں بلکہ وہ اپنا وہ حق خود ارادیت مانگتے ہیں جس کا وعدہ ان سے خود بھارتی حکمرانوں نے یواین کی قراردادو ںمیں کررکھا ہے ،

انہوں نے آزادی پسند تنظیموں جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر ، جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ، تحریک حریت جموں وکشمیر،ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی، جموں وکشمیر مسلم لیگ اوردختران ملت کے بعد جموں وکشمیر پیپلز لیگ اور جموں وکشمیر پیپلز فریڈم لیگ پر پانچ سالہ بھارتی پابندی کی مذمت کرتے ہوئے اسے یواین قراردادوں کی خلاف ورزی قراردیا

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر ایک متازعہ علاقہ ہے اور وہاں کی مقامی تنظیموں کو اپنے حق کے حصول کے لئے جدوجہد کرنے کا حق حاصل ہے ،بھارت کشمیر پر غیرقانونی قابض ہے وہ کسی بھی کشمیر ی تنظیم پر پابندی نہیں لگاسکتا ،اور نہ ہی ایسی پابندیاں کشمیریوں کی جدوجہد میں رکاوٹ بن سکتی ہیں انہوں نے اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری پر زوردیا کہ وہ بھارت کے ان غیرقانونی اقدامات کا نوٹس لے ۔