پاکستان اور آذربائیجان کے اعلی آڈٹ اداروں کے درمیان تعاون بڑھانے کی ضرورت ہے، ڈاکٹر عارف علوی

اسلام آباد(صباح نیوز)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پاکستان اور آذربائیجان کے اعلی آڈٹ اداروں کے درمیان تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ بہترین آڈٹ طریقے ایک دوسرے کے ساتھ شیئر کرنے سے شفافیت اور مالیاتی احتساب بڑھانے میں مدد ملے گی ۔ایوان صدر کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق صدر مملکت نے ان خیالات کا اظہار جمہوریہ آذربائیجان کے چیمبر آف اکائونٹس کے دورہ پر آئے ہوئے چیئرمین ووگر گل محمدوف سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے اپنے وفد کے ہمراہ جمعہ کوایوان صدر میں ان سے ملاقات کی۔

آڈیٹر جنرل آف پاکستان (اے جی پی)محمد اجمل گوندل اور اے جی پی کے حکام نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔صدر مملکت نے کہا کہ پبلک سیکٹر اکائونٹنگ سرکاری اداروں کے مالیاتی انتظام کا اہم جزو ہے۔ انہوں نے کہا کہ آڈٹ سرکاری اخراجات میں شفافیت اور جوابدہی کیلئے اہم ہے۔چیئرمین چیمبر آف ائوکانٹس آف آذربائیجان نے صدر مملکت کو دونوں ممالک کے سپریم آڈٹ اداروں کے درمیان مفاہمت کی یادداشت بارے میں بتایا۔ صدر مملکت نے کہا کہ یادداشت سے پبلک سیکٹر آڈیٹنگ کے شعبے میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون میں اضافہ ہوگا۔انہوں نے آذربائیجان کے سپریم آڈٹ ادارے کا جائزہ لینے میں آڈیٹر جنرل کے کردار کو سراہا۔چیمبر آف اکائونٹس آف آذربائیجان کے چیئرمین ووگر گل محمدوف نے صدرمملکت کو آذربائیجان کے سپریم آڈٹ انسٹی ٹیوشن اور سپریم آڈٹ انسٹی ٹیوشن آف پاکستان کے درمیان پبلک اکائونٹس کا جائزہ مفاہمت کی یاددداشت کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایم او یو سے دونوں ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے میں مدد ملے گی۔

صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان آذربائیجان کے ساتھ تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے ،پاکستان-آذربائیجان تعلقات مشترکہ عقیدے، تاریخ اور عوامی روابط پر مبنی ہیں، دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی اور اقتصادی شعبوں میں تعاون مضبوط بنانا ہوگا۔ صدر مملکت نے کہا کہ د ونوں برادر ممالک کے درمیان افہام و تفہیم ترقی کیلئے اہم ہے،پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان تعاون خطے میں امن، استحکام اور ترقی کیلئے اہم ہے۔صدر مملکت نے 7 فروری 2024 کے انتخابات میں دوبارہ منتخب ہونے پر آذربائیجان کے صدر الہام علیوف کو مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان دوطرفہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔