مظفرآباد(صباح نیوز) شواہد پر مبنی تحقیق کے فروغ اور پالیسی ساز اداروں کومعاشرتی واقتصادی مسائل کے موثر حل کے لیے کی جانی والی فیصلہ سازی میں معاونت فراہم کرنے کی غرض سے یونیورسٹی آف آزادجموں وکشمیر مظفرآباد اور حکومت آزادکشمیر کے محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات کے مابین ایک تاریخی معاہدے پر دستخط ہوگئے۔
جامعہ کشمیر کے شعبہ تعلقات عامہ سے جاری ہونے والی ایک پریس ریلیز کے مطابق بدھ کے روزسٹی کیمپس میں منعقدہ ایک تقریب میں سیکرٹری منصوبہ بندی و ترقیات عامر لطیف اعوان اور ڈائریکٹر اوریک ڈاکٹر رف احمد جنجوعہ نے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد کلیم عباسی اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری ترقیات/جنرل محترمہ مدحت شہزاد کی موجودگی میں مفاہمت کی اس اہم یاداشت پر باضابطہ طورپردستخط کیے۔تقریب میں حکومتی سیکرٹری صاحبان،منسٹری آف انوائرمنٹ کے ذمہ داران،محکمہ منصوبہ بندی کے آفیسران سمیت جامعہ کشمیر کے ڈین حضرات،پرنسپل آفیسران،سربراہان تدریسی شعبہ جات و دیگر اعلی انتظامی آفیسران نے بھی شرکت کی۔معائدے کے مطابق یونیورسٹی آف آزادجموں وکشمیر اور محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات باہمی اشتراک سے آزادخطے کو درپیش سماجی واقتصادی چیلنجز اوردستیاب مواقعوں سے متعلق طے شدہ موضوعات پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے پالیسی پیپرزکی تیاری اور سیمینارز کا انعقاد کریں گے جن کا مقصد اسٹیک ہولڈرز کو درپیش پالیسی مسائل کے حل کے لیے تحقیق پر مبنی حل تجویز کرنا ہے۔
دونوں ادارے ان اہم موضوعات پر تحقیقی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ باقاعدہ گفت وشنید کی نشستیں، آگاہی سیمینارز کا انعقاد کرتے ہوئے ان پر ہونے والی پیشرفت کی ذرائع ابلاغ کے ذریعے تشہیر بھی کریں گے۔آزادجموں وکشمیر یونیورسٹی طے شدہ موضوعات محکمہ منصوبہ بندی وترقیات کو ضرورت پر مبنی تحقیقی تعاون بھی فراہم کرے گی۔مزید برآں،محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات حکومت آزادکشمیر کے ملازمین کو ان کے متعلقہ مضامین میں ایگزیکٹیو ایم فل، پی ایچ ڈی، اور دیگر اعلی ڈگری پروگراموں میں جامعہ کشمیر میں داخلہ کے حصول میں سہولت فراہم کرنے کے لیے ایک فریم ورک تیار کرے گاجس کے تحت داخلہ کے خواہشمند ملازمین کے لیے تعداد پوری ہونے کی صورت میں یونیورسٹی میں شام یا ہفتے کے آخر میں کلاسز کا سلسلہ شروع کیا جائے گا۔معاہدے کے تحت حکومت اور جامعہ کشمیر کے ملازمین کی صلاحیت سازی سے متعلق سرگرمیوں کے لیے اداروں کے درمیان باہمی تعاون پر مزید زور دیا گیا ہے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد کلیم عباسی نے ایم او یو کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ یہ تعاون علم کو آگے بڑھانے اور تحقیق اور علمی کوششوں کے ذریعے خطے کو درپیش اہم مسائل سے نمٹنے کے ہمارے عزم کی نمائندگی کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں جامعات کے قیام کے مقاصد درس و تدریس،تحقیق و تنوع اور معاشرے کی خدمت ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج کا یہ معاہدہ اس تیسرے اہم مقصد کی طرف بڑھنے کا پیش خیمہ ہے۔رئیس جامعہ نے کہا کہ آج کہ یہ معاہدہ دونوں اداروں کے درمیان خطے میں معاشی و معاشرتی ترقی کے پائیدار حصول کی طرف بڑھنے کا پہلاقدم ہے۔انہوں نے کہا کہ جامعہ کشمیر میں اس وقت بہترین فارن کوالیفائیڈفیکلٹی اور ریسرچ لیبارٹریز و تعلیمی سازوسامان موجود ہیں جن کو بروئے کار لاتے ہوئے سماجی مسائل پر تحقیق کے ذریعے معاشرے کی خدمت کا عمل شروع ہوسکتا ہے۔اپنی گفتگو میں مہمان خصوصی ایڈیشنل چیف سیکرٹری (ترقیات)محترمہ مدحت شہزاد نے کہا کہ محکمہ منصوبہ بندی وترقیات حکومت آزادکشمیر اور جامعہ کشمیر کے درمیان یہ اہم شراکت داری ایک قابل تحسین اقدام ہے جو آزاد جموں و کشمیر میں ترقی کو فروغ دینے کے ہمارے مشترکہ مقاصد کے عین مطابق ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری یہ خواہش ہیکہ ہم پائیدار ترقی کے لیے حکومتی سطح پر ہونے والی منصوبہ بندی میں جامعات میں ہونے والی تحقیق سے فائدہ اٹھائیں۔
محترمہ مدحت شہزاد نے کہا کہ یہ معائدہ صرف ایک کاغذ کا ٹکڑا نہیں بلکہ حکومت اور جامعات کے درمیان موثر رابطے کے لیے ایک پل کا کردار ادا کرے گا۔انہوں نے کہا کہ آئیں آج مفاہمت کی اس اہم یاداشت پر اس عزم کے ساتھ دستخط کرتے ہیں کہ مستقبل میں یہ ریاست میں پائیدار ترقی کے لیے سنگ میل ثابت ہوگا۔تقریب سے سیکرٹری زراعت عامر محمود مرزا،سیکرٹری منصوبہ بندی و ترقیات عامر لطیف اعوان و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ڈائریکٹر اوریک جامعہ کشمیر ڈاکٹر روف احمد جنجوعہ نے حاضرین کو اس معاہدے کے اغراض و مقاصد اور اس کے پس منظر میں ہونے والی کاوشوں کے بارے میں تفصیلا آگاہ کیا۔آخر میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد کلیم عباسی نے ایڈیشنل چیف سیکرٹری (ترقیات)محترمہ مدحت شہزاد و دیگر مہمانان گرامی کو یادگاری شیلڈز بھی پیش کیں۔یاد رہے 1980میں قائم ہونے والی جامعہ کشمیر نے ریاست میں اعلی تعلیم اور تحقیق کے فروغ میں بے پناہ خدمات فراہم کی ہیں اور مادر علمی اپنی تحقیقی و تدریسی سرگرمیوں کے ذریعے آزادجموں وکشمیر میں معاشی وسماجی پائیدارترقی کے حصول کے لیے ایک تھنک ٹینک کے طور پر بھی اپنا قومی فریضہ سرانجام دے رہی ہے۔جامعہ کشمیر کا یہ وژن ہیکہ پائیدارترقی کے حصول کے لیے انسانی وسائل کی ترقی ناگزیر ہے۔