کراچی(صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی سندھ سابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے سندھ کے نگران وزیر اعلیٰ کی کارکردگی کو مایوس کن و سیاہ دور قرار دیتے ہوئے کہاکہ نگران حکومت دراصل سابقہ پ پ حکومت کا تسلسل جس کے دور میں عملی طور صوبہ میں ڈاکو راج، سیاہ دور میں مخالفین کے لیے زمین تنگ، نااہلی بدامنی، بدانتظامی، کرپشن عروج پر تھی۔جسٹس(ر) مقبول باقر میاں مٹھو بننے کی کوشش نہ کریں ان کی آشیرواد سے ہی کراچی سمیت سندھ میں ہونے والے عام انتخابات میں بدترین دھاندلی ، عوامی مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا گیا جس کی مثال ماضی میں نہیں ملتی۔ سندھ سروس پبلک کمیشن،ایم ڈی کیٹ اور مئٹرک انٹر بورڈ کرپشن گڑھ بنے رہے۔ سندھ کے ذہین نوجوانوں کا حق مار کر مستقبل تباہ کیا گیا۔
ان ہی کے دور میں اسٹیل ملز سمیت سندھ کی لاکھوں ایکڑ زمین کی بندر بانٹ کی گئی۔بدترین دھاندلی کے خلاف سندھ اسمبلی کے باہر سمیت کراچی میں احتجاج کرنے والے پر امن مظاہرین خاص طور پر جس طرح خواتین پرتشدد اور حوا کی بیٹیوں کی تذلیل وگرفتاریاں کی گئیں وہ نہ صرف انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزی بلکہ سندھ حکومت کو ڈوب مرنا چاہئے،یا اگر ان کی بیٹیوں کو بھی اسی طرح ظلم و تشدد اور تذلیل کا نشانہ بنایا جاتا تو اسی طرح خاموش تماشائی بنے رہتے؟ محمد حسین محنتی نے ایک بیان میں مزید کہاکہ نگراں وزیراعلیٰ اور ان کی ٹیم سے سندھ کے لوگوں کو بڑی امیدیں وابستہ تھیں مگر انہوں نے عوام کے حقوق پر سودے بازی اور مقتدراداروں کی خوشامد کرکے ان پر پانی پھیردیا،
پانچ ماہ کے دوران سندھ میں پہلے سے جاری بدامنی، کرپشن،اقرباپروری اور اغوابرائے تاوان میں کمی کی بجائے اضافہ ہوا جبکہ لوگ پولیس گردی اور ڈاکو راج کی چکی میں پستے رہے ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن کے نام پر اربوں روپے خرچ کئے گئے اس کے باوجود صوبہ بدامنی کا مرکز اور سندھ کی نگراں حکومت نے عوام کے مسائل کو حل کرنے کی بجائے اضافہ ہی کیا ہے۔ کارونجھر جبل کی کٹائی سمیت سندھ کے معدنی وسائل کو فروخت کرنے،قیمتی زرعی اراضی کو عسکری اداروں کے حوالے کرنے جیسے اقدامات سے نگراں حکومت کے عوام دشمن اقدامات کو یاد رکھا جائے گا۔ مقبول باقر اپنی ناقص کارکردی کو سنہرے لبادے میں پیش کرنے سے خود کو عوام دوست ثابت کرنے سے باز آجائیں کیونکہ عوام انہیں اپنے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالنے والوں کا ساتھی ہی سمجھتے ہیں۔