پنجاب میں خطرناک نمونیا سے مزید 2 بچے جاں بحق


لاہور(صباح نیوز) پنجاب میں نمونیا سے مزید 2بچے جاں بحق ہو گئے۔ پنجاب میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا کے 605 جبکہ لاہور میں ایک روز کے دوران 177نئے کیسز رپورٹ ہوئے، تاہم صوبائی دارالحکومت میں 24 گھنٹے کے دوران نمونیہ سے کوئی ہلاکت رپورٹ نہیں ہوئی۔

اعداد و شمار کے مطابق پنجاب میں رواں سال نمونیا سے 318اموات اور 20ہزار 872کیسز سامنے آئے، لاہور میں رواں سال نمونیا سے 58ہلاکتیں اور 4ہزار 50کیسز رپورٹ ہوئے۔ماہرینِ صحت کا کہنا ہے کہ پنجاب میں نمونیا کے بڑھتے ہوئے کیسز کی بڑی وجہ رواں سال موسمِ سرما میں فضائی آلودگی کی وجہ سے پیدا ہونے والی اسموگ بھی ہے۔نمونیا پھیپھڑوں کے اندر انفیکشن کو کہا جاتا ہے، نمونیا کے زیادہ تر کیس وائرس کی وجہ سے ہوتے ہں اور یہ نزلہ و زکام کی علامات کے بعد ظاہر ہو سکتا ہے۔نمونیا ہلکا یا سنگین ہو سکتا ہے، عام طور پر 5 سال یا اس سے کم عمر کے بچوں میں زیادہ عام ہوتا ہے۔ ماہرینِ صحت کا کہنا ہے کہ پنجاب میں نمونیا کے بڑھتے ہوئے کیسز کی بڑی وجہ رواں سال موسمِ سرما میں فضائی آلودگی کی وجہ سے پیدا ہونے والی اسموگ بھی ہے۔ نمونیا پھیپھڑوں کے اندر انفیکشن کو کہا جاتا ہے، نمونیا کے زیادہ تر کیس وائرس کی وجہ سے ہوتے ہیں اور یہ نزلہ و زکام کی علامات کے بعد ظاہر ہو سکتا ہے۔