جماعت اسلامی ملک کو سیاسی و آئینی بحران سے نکالنے کی صلاحیت رکھتی ہے ، حمیرا طارق

 مالاکنڈ (صباح نیوز)سیکریٹری جنرل حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان ڈاکٹر حمیرا طارق نے کہاہے کہ ہمارے ووٹ سے ایوانوں تک پہنچنے والوں کے غلط فیصلوں کی ذمہ داری بھی ہم پر عائد ہوتی ہے۔ ملک کی دو فیصد اشرافیہ ساری دولت لوٹتی ہے اور غریب مزید غریب تر ہو جاتا ہے۔الیکشن کے دن خواتین کو گھروں سے نکال کر پولنگ بوتھ تک پہنچانا، ان سے ووٹ ڈلوانا اور پورے دن کھڑا  رہنا ایک جہد مسلسل ہے ۔جماعت کے کارکن کو پورے جذبے کے ساتھ اسلامی نظام کے قیام کی جدوجہد میں حصہ ڈالنا ہوگا۔ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر حمیرا طارق نے دورہ خیبرپختونخوا کے نویں روز بٹ خیلہ اور مالاکنڈ ڈویژن میں خواتین ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے پاس روشن مستقبل کا نقشہ ہے۔ہم نے سب سے پہلے عوامی منشور پیش کر کے یہ ثابت کیا کہ جماعت اسلامی ہی ملک کو سیاسی و آئینی بحران سے نکالنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ ڈاکٹر حمیرا  طارق نے کہا کہ اب پاکستان میں اسلامی نظام کا قیام ناگزیر ہے۔ جماعت اسلامی کے کارکن کی حیثیت سے ہماری پہلی کوشش ہونی چاہیے کہ خدمت کے ذریعے عوام الناس تک اسلام کا صحیح پیغام اور فکر منتقل کریں۔ مالاکنڈ کے ایک خاندان کے 50 گھرانوں نے جماعت اسلامی پہ اعتماد کرتے ہوئے جماعت اسلامی میں شمولیت کا اعلان کیا۔ اس موقع پر ان کی نمائندگی کرتے ہوئے ان کی طرف سے خواتین کے وفد نے کنونشن میں شرکت کی اور وفد کی قیادت کرنے والی خاتون نے اپنے تاثرات کا اظہار کیا۔کنونشن میں ڈپٹی سیکریٹری  جنرل ڈاکٹر سمیحہ راحیل قاضی، ناظمہ صوبہ خیبر پختونخوا بلقیس مراد، سابق ایم این اے عائشہ سید، سابق ایم پی اے حمیرا بشیر اور صوبائی رہنما شاہ گل بھی موجود تھیں۔

علاوہ ازیں ڈاکٹر حمیرا طارق نے تنظیم اور شعبہ جات کی ذمہ داران کے ساتھ الیکشن مہم کے سلسلے میں جائزہ اجلاس کی صدارت کی اور امیر ضلع سوات و مالاکنڈ کے ساتھ نشست میں شرکت کی۔ بعد ازاں ضلع دیر پائین کے دورہ کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر حمیرا طارق نے کہا کہ سینٹ میں الیکشن کے التوا کی قرارداد غیر قانونی اور غیر آئینی ہے۔جماعت اسلامی جمہوری عمل پر یقین رکھتی ہے اور پری پول دھاندلی کے مکمل خلاف ہے ۔ جماعت اسلامی وہ واحد سیاسی جماعت ہے جس کے کسی ممبر پر کرپشن اور بے قاعدگیوں کا کوئی داغ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ لوئر دیر میں گزشتہ چند سالوں میں خواتین کی تعلیم کا تناسب 6 فیصد سے بڑھ کر46 فیصد تک ہونا خوش آئند بات ہے۔ڈاکٹر حمیرا طارق نے کہا کہ 8 فروری کو ہونے والے انتخابات میں جماعت اسلامی سے تعلق رکھنے والی خواتین بھرپور حصہ لیں گی اور یہاں کی ترقی اور خوشحالی میں اپنا کردار ادا کریں گی۔اس موقع پر ڈپٹی سیکریٹری جنرل ڈاکٹر سمیحہ راحیل قاضی اور ناظمہ خیبرپختونخوا بلقیس مراد بھی موجود تھیں