نگراں حکومت پروٹیکٹڈ صارفین پر گیس نرخوں میں100فیصد اضافے سے باز رہے ، حافظ نعیم الرحمن

کراچی(صباح نیوز) امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے آئی ایم ایف کے حکم پر گیس کی قیمتوں میں گھریلو صارفین کے لیے 173فیصد اور صنعتی اداروں کے لیے 193فیصد اضافے کے بعد پروٹیکٹڈ صارفین کے گیس ٹیرف میں بھی 100فیصد اضافے کی اطلاعات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ نگراں حکومت مزید اضافے سے باز رہے اور پہلے سے اضافہ شدہ نرخ کم کیے جائیں ۔ کراچی کی صنعتوں کو گیس کی فراہمی یقینی بنائی جائے اور ان پر اضافی اور ناجائز بوجھ ہر گز نہ ڈالا جائے ۔ حکومت نے کراچی کے صنعتی اداروں پر اضافی اور ناجائز بوجھ ڈالا تو یہ بند ہو جائیں گے تو پھر ملک کیسے چلے گا؟  کراچی پورے ملک کو چلاتا ہے ، ملکی ایکسپورٹ میں سب سے زیادہ حصہ کراچی کا ہوتا ہے ، وڈیروں اور جاگیرداروں پر ٹیکس لگانے کے بجائے سارا بوجھ عوام ، تاجروں و صنعت کاروں پر ڈالا جا رہا ہے ،جس کی وجہ سے عوام ، تاجر و صنعت کار سخت پریشان ہیں ۔ صنعت کار احتجاج اور ہڑتال پر مجبور ہو گئے ہیں لیکن نگراں حکومت کی جانب سے صورتحال کو بہتر کرنے کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے جا رہے، آئی ایم ایف کی تمام شرائط اور مطالبات پورے کیے جا رہے ہیں اور ملک و قوم کو آئی ایم ایف اور بیرونی مالیاتی اداروں کے شکنجے میں جکڑدیا گیا ہے ۔ نگراں حکومت بھی سابقہ حکومتوں کا تسلسل ثابت ہو ئی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ایک طرف گیس کی قیمتیں مسلسل بڑھائی جا رہی ہیں اور دوسری طرف گیس کی لوڈشیڈنگ سے گھریلو اور صنعتی صارفین مشکلات کا شکار ہیں ۔صنعتی پیداوار شدید متاثر ہو رہی ہے ۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ عوام کو بتایا جائے کہ ایل این جی کی مد میں اربوں روپے کیوں دیے جا رہے ہیں ، سندھ ، پنجاب اور بلوچستان کے کئی مقامات پر گیس کے ذخائر موجود ہیں ۔ حکمران طبقہ ان مقامات سے گیس کیوں نہیں نکالتا ؟ جھوٹی رپورٹس بنا کر عوام کو بے وقوف بنایا جاتا ہے ، مسلم لیگ ن ، پیپلز پارٹی اور ان کے اتحادی عوام کو بتائیں کہ ان پارٹیوں نے جب وہ حکومت میں رہیں تو ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لیے اقدامات کیوں نہیں کیے ۔