خواتین کی ترقی، حقوق اور ان کی مالی شمولیت کے لئے بھرپور اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، ڈاکٹر عارف علوی

اسلام آباد(صباح نیوز)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے خواتین کی ترقی، حقوق اور ان کی مالی شمولیت کے لئے بھرپور اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ خواتین کو معاشی طور پر مضبوط بنانے کے لئے انہیں کاروبار میں یکساں مواقع فراہم کرنا ہوں گے، ملک میں چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتوں (ایس ایم ایز) کو فروغ دینے کے وسیع امکانات موجود ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو یہاں ایوان صدر میں اسلام آباد چیمبر آف سمال ٹریڈرز اینڈ سمال انڈسٹری کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

تقریب میں سفارتکاروں، چیمبرز کے عہدیداران سمیت تاجروں اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات نے شرکت کی۔ صدر مملکت نے تاجروں پر زور دیا ہے کہ وہ قانون کی پاسداری اور اخلاقیات کا خاص خیال رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتوں کو ترقی دے کر ملکی معیشت کو بہتر بنایا جاسکتا ہے، ملک کی70 فیصد معیشت چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار سے وابستہ ہے، ایس ایم ایز کی ترقی سے ملک معاشی طور پر مضبوط ہوگا اور اس سے ملکی معیشت بہتر کرنے میں مدد ملے گی۔

صدر مملکت نے کہا کہ ہمارے پاس باصلاحیت افرادی قوت موجود ہے، پاکستان کو اپنی نوجوان آبادی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے انہیں تعلیم یافتہ اور ہنر مند بنانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ 2 کروڑ 80 لاکھ سے زائد بچے سکولوں سے باہر ہیں جنہیں زیور تعلیم سے آراستہ اور ہنر مند بنانے کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ پاکستان کی معیشت کی بہتری کے لئے خواتین کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے، ملکی معیشت کو آگے لے جانے میں خواتین کا نمایاں کردار ہونا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ خواتین کو معاشی طور پر مضبوط بنانے سے پاکستان اقتصادی ترقی کی منازل طے کرے گا۔ صدر نے کہا کہ پاکستان آبادی کے لحاظ سے دنیا کا5 واں بڑا ملک ہے جو آنے والے برسوں میں نمایاں کامیابی حاصل کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کے حوالے سے پاکستان نے بہتر حکمت عملی اپنائی، ہمیں قائداعظم محمد علی جناح کے فرمودات کے مطابق خواتین کو ان کا جائز مقام دیناچاہئے، خواتین کو معاشی طور پر مستحکم بنانے کے لئے بھرپور اقدامات کی ضرورت ہے۔ صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ خواتین کی تجارت سمیت ہر شعبہ زندگی میں شمولیت ملکی ترقی کیلئے ناگزیر ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ خواتین کو مالی طور پر بااختیار بنانا اور خصوصی افراد کو سہولیات فراہم کرنے کے لئے اقدامات ضروری ہیں، کاروبار میں خواتین کی شمولیت سے انہیں روزگار کمانے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔ صدر نے کہا کہ معاشرے کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ خواتین کے لیے مواقع پیدا کرے، ان کے لیے ہراسانی سے پاک ماحول فراہم کرے اور ان کے تحفظ کو یقینی بنائے۔صدر مملکت نے کہا کہ سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے خواتین کو کاروباری قرضوں کی پیشکش کی گئی تاہم پانچ فیصد سے کم خواتین نے اس سے استفادہ کیا۔ تقریب سے اسلام آباد چیمبر آف سمال ٹریڈرز اینڈ سمال انڈسٹری کے صدر سجاد سروراور دیگر عہدیداران نے بھی خطاب کیا۔

مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ تاجر برادری ملک کی اقتصادی ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کررہی ہے۔ اسلام آباد چیمبر آف سمال ٹریڈرز اینڈ سمال انڈسٹری کے صدر سجاد سرور نے کہا کہ چیمبر نے غیر ملکی کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے لئے آمادہ کرنے کی کوشیشیں کی ہیں جبکہ گھریلو دستکاری کی تیاری اور فروغ کے لئے خواتین کو پلیٹ فارم مہیا کیا ہے۔

سمال ٹریڈرز اینڈ سمال انڈسٹری کی نائب صدر سیدہ وجیدہ سلیم نے اپنے خطاب میں کہا کہ ملکی معیشت کی ترقی کے لئے چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعت کا اہم کردار ہے جن کے لئے دور رس پالیسیوں کو وضع کرنے کی ضرورت ہے۔ اسلام آباد چیمبر آف سمال ٹریڈرز اینڈ سمال انڈسٹری کے گروپ چیئرمین قاضی محمد الیاس نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تاجر ٹیکس کی ادائیگی کے ذریعے ملکی معیشت کی بہتری کے لئے اپنا بہترین کردار ادا کررہے ہیں۔ قبل ازیں صدر مملکت نے تجارت کے مختلف شعبوں میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی مختلف کاروباری شخصیات میں شیلڈز تقسیم کئے