عالمی بنک کی تازہ رپورٹ تشویشناک ،ڈھائی کروڑ بچے سکولوں سے باہر ہیں۔ محمد جاوید قصوری

لاہور (صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ عالمی بینک کی تازہ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 5 سال سے کم عمر 40 فیصد بچے اسٹنٹنگ کا شکار ہیں، معاشی حالات دن بدن ابتر ہوتے چلے جا رہے ہیں رہی سہی کسر بجلی، گیس اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشر با اضافے نے پوری کر دی ہے۔ ایک مرتبہ پھر سے بجلی کی قیمت میں اضافے کی نوید نے 25 کروڑ عوام کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔ ہر حکومت نہلے پر دہلا ثابت ہوئی ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے عالمی بنک کی تازہ رپورٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک و قوم کو اس وقت درپیش مختلف قسم کے مسائل کا مل کر سامنا ہے۔سیاسی بے یقینی، معاشی ابتری، انتہا پسندی اور سماجی تقسیم نے جہاں معاشرے کی بنیادیں ہلا دی ہیں وہیں آئینی اداروں کی حالت زار اور ان پر اٹھتے سوالوں نے بے یقینی کی فضا قائم کر دی ہے۔ حکمرانوں کے اللوں تللوں کا بوجھ ملکی معیشت کے لئے نا قابل برداشت ہو چکا ہے، اس سے چھٹکارہ حاصل کرنا ضروری ہے۔ یہی وجہ ہے کہ عوام کو تعلیم اور روزگار کے مواقع میسر نہیں ہوتے۔ بد قسمتی سے پاکستان بھر میں دنیا میں سب سے زیادہ 2 کروڑ سے زیادہ بچے سکول سے باہر ہیں، دس سال سے کم عمر کے 79 فیصد بچے پڑھنے کی صلاحیت سے محروم ہیں۔پاکستان کے ذمہ قرضے مقررہ قانونی حد سے زیادہ 78 فیصد کی بلند شرح پر ہیں، پالیسیوں میں عدم تسلسل کی وجہ سے سرمایہ کاری اور برآمدات کا فقدان ہے۔ہر شعبہ جمود کا شکار ہے ۔

محمد جا وید قصوری نے کہا کہ پاکستان کا زرعی شعبہ غیر پیداواری صورتحال سے دوچار ہے، جبکہ یہ شعبہ جی ڈی پی میں حصہ 23 فیصد ہے اور زرعی شعبہ 40 فیصد لیبر فورس کو روزگار فراہم کرتا ہے۔ توانائی کا شعبہ ناقابل انحصار اور معیشت پر بھاری ہے، توانائی شعبے میں گردشی قرضہ مالی مشکلات پیدا کر رہا ہے، پاکستان میں پالیسی فیصلوں کا محور ذاتی مفادات ہیں۔جب تک ان مفاد پرستوں سے نجات حاصل نہیں کی جائے گی اس وقت بہتری کے آثار نظر نہیں آتے،پاکستان عملاً مسائلستان بن چکا ہے