حکمرانوں نے اہل فلسطین کی عملی مدد نہ کی تو عوام انہیں کبھی معاف نہیں کریں گے ، حافظ نعیم الرحمن

 حیدرآباد(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ حماس کے مجاہدین کی تحریک مزاحمت ،مسجد اقصیٰ کی آزادی اور  انبیاء کی سر زمین فلسطین واپس لینے کی تحریک ہے ۔ یہ تحریک مزاحمت ،جائز ،جمہوری ، انقلابی اور دنیا بھر کے باضمیر انسانوں کی تحریک ہے جسے دنیا کی کوئی طاقت نہیں روک سکتی ۔پوری امت کے عوام اہل غزہ اور فلسطین کی حمایت میں احتجاج کررہے ہیں جبکہ عالم اسلام کے حکمران امریکہ اور اسرائیل سے پینگیں بڑھانے کی کوشش کررہے ہیں۔ عالم اسلام کے حکمران سن لیں کہ اگر انہوں نے اسرائیل کے خلاف اہل فلسطین کی عملی مدد نہیں کی تو عوام انہیں کبھی معاف نہیں کریں گے ۔ایک جانب فلسطینی بچے مسجد اقصیٰ کے تحفظ کے لیے جانیں قربان کررہے ہیں اور دوسری جانب نگراں وزیر اعظم انوارلحق کاکٹر دوریاستی حل کی بات کررہے ہیں۔ نگراں وزیر اعظم ،نواز لیگ ، پیپلزپارٹی اور وہ پارٹیاں بھی سن لیں جو دو ریاستی حل کی بات کرتی ہیں ، کوئی دوریاستی حل قبول نہیں بلکہ ایک ہی ریاست ہے اور وہ فلسطین کی ریاست ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی حیدرآباد کے تحت اسرائیل کی دہشت گردی، مظلوم و نہتے فلسطینی بچوں، خواتین پر بمباری کے خلاف، اہل غزہ و فلسطینی مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے کوہ نور چوک پر ”غزہ مارچ ”سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

غزہ مارچ سے جماعت اسلامی حیدر آباد کے امیرعقیل احمد خان ، صوبہ سندھ کے ڈپٹی سیکریٹری حافظ طاہر مجید نے بھی خطاب کیا ۔قبل ازیں مارچ کے شرکاء نے تلک چاڑی تا کوہ نورچوک تک مارچ کیا ۔ مارچ میں شرکاء نے بڑا بینر اتھایا ہوا تھا جس پر ”القدس کا تحفظ ہمارا ایمان ہے ”تحریر تھا ۔مارچ میں بڑی تعداد میںمردو خواتین سمیت بچوں نے بھی شرکت کی ،شر کاء نے ہاتھوں میں بینرز ، پلے کارڈز اور فلسطینی پرچم بھی اٹھائے ہوئے تھے ۔ ماتھوں میں سرخ رنگ کی پٹی باندھی ہوئی تھی جس پر ”لبیک یا اقصی ”تحریر تھا ۔حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ قراداد پاکستان کے وقت بھی یہ بات طے کی گئی تھی کہ اسرائیل کی ناپاک ریاست کو کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا ۔نواز شریف کو بادشاہ سلامت بنا کر پیش کیا گیا ہے وہ بتائیں کہ انہوں نے فلسطین کی حمایت اور اسرائیل اور امریکہ کی مذمت کی؟اگرانہوں نے اسرائیل اور امریکہ کی مذمت نہیں کی اور حماس کی حمایت نہیں تو عوام انہیں ووٹ نہیں دیں گے ۔پورے ملک کے عوام عام انتخابات میں امریکی ایجنٹوں سے بدلہ لیں گے اورووٹ کے ذریعے انتقام لیں گے اور ان تمام پارٹیوں سے  بھی انتقام لیں گے جنہوں نے ملک کی معیشت کو تباہ و برباد کیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 76سال سے ایک ہی ٹولہ حکمرانی کررہا ہے ، قوم کو معیشت کے نام پر ڈرایا جاتا ہے اور کہا جاتا ہے کہ اگر امریکہ کو ناراض کیا تو معیشت مزید خراب ہوجائے گی۔ملک کی معیشت انہی جاگیرداورں ، وڈیروں ،خانوں ، سرداروں اور حکمران طبقے نے تباہ کی ہے ۔وراثت اور وصیت پر چلنے والی پارٹیوں کی آپس میں کوئی لڑائی نہیں ہے یہ مل کر عوام کو بے وقوف بناتی ہیں ۔حافظ نعیم الرحمن نے حیدرآباد کی ماؤں ،بہنوں اور بیٹوں سمیت بچوں ،بزرگوں اورجوانوں کو خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے بڑی تعداد میں مارچ میں شریک ہوکر اہل غزہ سے اظہار یکجہتی کیا اور کہا کہ ہم فلسطینیوں مسلمانوں کے ساتھ کھڑے ہیں ۔ہم مسلسل گلی محلوں میں نکل کر تحریک کو آگے بڑھائیں گے اور احتجاج جاری رکھیں گے ۔فلسطین انبیاء کی سرزمین ہے ، نبی اکرم ۖ نے 15سال مسجد اقصیٰ کی جانب رخ کر کے نماز ادا کی ہے ، ہم اسے صیہونیوں کے قبضے میں نہیں رہنے دیں گے ۔حماس کے مجاہدین نے پیغام دیا ہے کہ آپ احتجاجی تحریک جاری رکھیں،ہم اسرائیل جیسی ناپاک ریاست کے خلاف ڈٹے رہیں گے ۔ہماری ذمہ داری یہی ہے کہ حماس کے مجاہدین اور اہل غزہ کے لیے سڑکوں پر نکلیں اور ان کی مدد کے لیے فنڈز جمع کریں ۔

انہوں نے کہا کہ 15ہزار فلسطینی مسلمانوں کو شہید کیا جاچکا ہے ، جس میں بڑی تعداد بچوں کی ہے ۔اسرائیلی درندہ مسلسل گھروں پر بمباری کررہا ہے اسے کوئی روکنے والا نہیں ہے ، امریکہ اس کی پشت پناہی کررہا ہے۔اسرائیل کی ناپاک ریاست کا کوئی وجود نہیں تھا ،برطانیہ اور امریکہ نے سازش کے تحت فلسطینیوں کی زمینوں پر قبضہ کر کے پوری دنیا سے یہودیوں کو لاکربسایا جس میں اقوام متحدہ شریک جرم رہی ،عقیل احمد خان نے کہا کہ 15لاکھ فلسطینیوں کو اپنے گھروں سے بے گھر کیا گیا اوراب تک ہزاروں فلسطینیوں کو شہید کیا گیا ہے۔حماس کے مجاہدین اگرچہ تعدادمیں کم ہیں لیکن ان کے حوصلے بلند ہیں اور جدید ٹیکنالوجی سے لیس اسرائیل کا مقابلہ کررہے ہیں ۔7اکتوبر کو حماس کے مجاہدین نے اسرائیل اور ان کے آلہ کار کے غرور کو خاک میں ملادیا ۔جنگیں ٹیکنالوجی سے نہیںبلکہ ایمان اور مسلسل جدوجہد سے لڑی جاتی ہیں ۔مارچ کے اختتام پر جماعت اسلامی حیدرآباد کے سابق امیر و سابق رکن سندھ اسمبلی عبد الوحید قریشی نے دعا کرائی ۔