پاکستان اور کرغزستان کا کاسا-1000 منصوبے کی تیزی سے تکمیل کے عزم کا اعادہ

 بشکیک(صباح نیوز)پاکستان اور کرغزستان نے وسطی و جنوبی ایشیا کے درمیان علاقائی روابط کو عملی جامہ پہنانے کیلئے کاسا-1000 منصوبے کی تیزی سے تکمیل کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے پائیدار استحکام، امن اور خوشحالی کیلئے ثقافت، فاصلاتی تعلیم، طب اور مالیات سمیت مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ اس بات کا اعادہ تجارتی، اقتصادی اور سائنسی تکنیکی تعاون پر کرغز پاکستان بین الحکومتی کمیشن (آئی جی سی) کے چوتھے اجلاس میں کیا گیا جو کرغزستان کے دارالحکومت بشکک میں منعقد ہوا۔

جاری اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت نگران وفاقی وزیر برائے توانائی محمد علی نے کی جبکہ وفد میں وزارت اقتصادی امور، وزارت تجارت اور وزارت توانائی(پاور ڈویژن) کے سینئر حکام شامل تھے۔نگران وفاقی وزیر برائے توانائی محمد علی اور کرغزستان کی کابینہ کے ڈپٹی چیئرمین بیسالوو ایڈل زولدوباویچ نے اجلاس کی مشترکہ طور پر صدارت کی۔ڈپٹی چیئرمین بیسالوو ایڈل زولدوباویچ نے اپنے ابتدائی کلمات میں پاکستانی وفد کا پرتپاک خیرمقدم کرتے ہوئے دونوں ممالک کے مابین دوطرفہ تعلقات کے فروغ کے لیے اجلاس کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کھلے سمندر تک براہ راست رسائی کے پیش نظر پاکستانی بندرگاہوں، کراچی اور گوادر کی صلاحیت کو بروئے کار لانے میں کرغزستان کی دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ یہ وسطی ایشیائی ممالک اور یوریشین اکنامک یونین کو کھلے سمندر تک مختصر ترین رسائی فراہم کرے گا۔

انہوں نے ثقافت اور انسانی ہمدردی کی کوششوں میں بڑھتے ہوئے تعاون خاص طور پر طب، فاصلاتی تعلیم، قانون اور مالیات جیسے شعبوں میں مشترکہ تربیتی مراکز کی تیز رفتار ترقی پر روشنی ڈالی۔نگران وزیر توانائی محمد علی نے پاکستان اور جمہوریہ کرغزستان کے درمیان پائیدار تاریخی تعلقات پر زور دیتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی کہ کرغز-پاکستان بین الحکومتی کمیشن کا چوتھا اجلاس ایک مضبوط اقتصادی بنیاد کے قیام اور باہمی تعاون کو فروغ دینے میں اہمیت رکھتا ہے۔انہوں نے دو طرفہ تعاون کے مزید فروغ کے لیے فعال مذاکرات اور عملی اقدامات کے لیے پاکستان کے ا قدامات کے بارے میں آگاہ کیا۔

نگران وفاقی وزیر نے توانائی کے شعبے میں تعاون پر زور دیتے ہوئے باہمی ترقی میں کاسا -1000 منصوبہ کے بارے میں اظہار خیال کیا۔ انہوں نے علاقائی منصوبے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے مشترکہ اہداف کو حاصل کرنے کے لیے اس کی تیزی سے تکمیل کے لیے دونوں جانب سے مضبوط عزم پر زور دیا۔ جنوری 2017 میں 1.14 ملین ڈالر سے 11.23 ملین ڈالر تک نمایاں تجارتی اضافے کو اجاگر کرتے ہوئے نگران وفاقی وزیر نے تجارتی رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے ایک مضبوط پلان آف ایکشن کی ضرورت پر زور دیا، جس میں تجارت اور سرمایہ کاری پر مشترکہ ورکنگ گروپ ایک اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

انہوں نے ٹرانزٹ ٹریڈ ایگریمنٹ کے لیے جاری مذاکرات کو سراہا، قراقرم ہائی وے کی سال بھر رسائی کو ٹرانزٹ ٹریڈ میں سہولت فراہم کرنے اور دوطرفہ اقتصادی تعلقات کو مضبوط کرنے کا ایک اہم موقع قرار دیا۔ مزید برآں، نگران وفاقی وزیر نے ایک لاجسٹکس اور ای کامرس کے مرکز کے طور پر کرغزستان کے اہم کردار کو تسلیم کرتے ہوئے دو طرفہ ای کامرس پلیٹ فارم کے لیے تعاون کو فروغ دینے میں پاکستان کی دلچسپی کا اعادہ کیا۔ انہوں نے ثقافت اور عوام سے عوام کے روابط میں اضافہ کرتے ہوئے کرغزستان میں اعلی تعلیم حاصل کرنے والے 15,000 سے زائد پاکستانی طلبا کی موجودگی اور ملک میں سیاحوں کی بڑھتی ہوئی تعداد پر روشنی ڈالی، جو کرغزستان کی ثقافت، ورثے اور قدرتی مناظر سے مشترکہ وابستگی کو ظاہر کرتا ہے۔

انہوں نے زرعی شعبے کی اہمیت کو بھی تسلیم کیا اور تحقیق، ویلیو ایڈیشن، فوڈ پروسیسنگ اور مشترکہ منصوبوں میں تعاون کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کیا۔ اجلاس کے دوران مندوبین نے مذاکرات میں حصہ لیا جس کا مقصد وسطی ایشیا اور جنوبی ایشیا کے درمیان بڑھتے ہوئے علاقائی روابط کو عملی جامہ پہنانا بالخصوص ریل، سڑک اور ہوائی رابطوں کی ترقی پر زور دیتے ہوئے دونوں ممالک کے عوام کے درمیان روابط کوفروغ دینا ہے۔ یہ اجتماعی کوششیں خطے میں پائیدار استحکام، امن اور خوشحالی کو فروغ دینے پر مبنی ہیں۔۔۔