کراچی(صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی سندھ وسابق رکن قومی اسمبلی محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ سندھ ایک مظلوم صوبہ ہے ، اسٹیبلشمینٹ نے ہمیشہ اس کو تجربہ گاہ جبکہ مسلط ظالم جاگیردار وڈیرہ شاہی نظام نے عوام کو اپنے بنیادی حقوق سے بھی محروم کر رکھا ہے ایسی ذہنیت رکھنے والی قیادت سے نجات حاصل کرنا خود صوبہ کے مفاد اور وقت کی ضرورت ہے۔ایک دوسرے کے مفادات کی سہولتکار،16 مہینے پی ڈی ایم حکومت میں ساتھ رہ کر اقتدار کے مزے لوٹنے والے انتخاات کی تاریخ کا اعلان ہوتے ہیں ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی کے تیر چلانے لگے ہیں جو کہ عوام کو بے وقوف بنانے کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہے۔ عوام 8 فروری کے ہونے والے اتنخابات میں اپنے ووٹ کی پرچی سے ایسے دھوکے بازوں کو دن میں تارے دکھا دیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے قباء آڈیٹوریم میں ملاقات کرنے والے مختلف وفود سے بات چیت کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ بتایا جا رہا ہے کہ سندھ میں گذشتہ 15سال سے 20 ہزار کروڑ روپے سالانہ ترقیاتی پروگرام پر خرچ ہوئے مگر عملی طور کراچی سمیت سندھ کا ہر شہری کچرا کنڈی اور کھنڈر بنے ہوئے ہیں ۔ اسی طرح سیلاب کوڈیڑھ سال گذر جانے کے باوجود 21 لاکھ گھر بنا کر دینے والے کام بھی نہیں ہو سکا ہے۔ صوبہ میں امن وامان ومہنگائی کی صورتحال ایسی ہوگئی ہے کہ عوام کا زندہ رہنا بھی مشکل بنا دیا گیا ہے۔15 سالوں سے سندھ پر پرسراقتدار پارٹی عوام کو اپنی کارکردگی بتانے کی بجائے ایک دوسرے پر الزام تراشیاں کر کے ایک بار پھر عوام کو دھوکہ دینے کی کوشش کررہے ہیں۔ اس لئے سندھ کے عوام بیداری کا ثبوت دیتے ہوئے 8 فروری کے انتخابات میں مخلص دیانتدار اور سندھ دوست قیادت کو منتخب کریں۔ دریں اثنا ء صوبائی امیرسے ضلع تھرپارکرکے امیرمولانا میرمحمد بلیدی نے ملاقات کرکے انہیں فلسطین امدادی فنڈ میں ایک ملین روپے کا چیک پیش کیا۔