اسلام آباد(صباح نیوز)سپریم کورٹ نے کرایہ دار کو پاور آف اٹارنی دینے سے متعلق درخواست ناقابل سماعت قراردیتے ہوئے مسترد کردی۔چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ کیا یہ کوئی سینس بنتی ہے کہ پاور آف اٹارنی اپنے کرایہ دار کو دے دیں،اگر مالک مکان ان پڑھ ہے تو پھر وہ نقصان اٹھائے ہم کیا کرسکتے ہیں۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس امین الدین خان اور جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل تین رکنی بینچ نے محمد رفیق کی جانب سے ثریا بیگم اوردیگر کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی۔ دوران سماعت ندیم الدین ملک ویڈیو لنک کے ذریعے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری سے بینچ کے سامنے پیش ہوئے۔ چیف جسٹس نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں دو، تین بنیادی فیکٹس بتادیں گے توہم کیس سمجھ لیں گے۔ چیف جسٹس نے وکیل سے استفسار کیا کہ پاورآف اٹارنی پر مبینہ دستخط تھے یا انگوٹھا تھا۔ چیف جسٹس نے وکیل کو ہدایت کی کہ اِدھراُدھر کی باتوںکی بجائے فیکٹس پر بات کریں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ اگردرخواست گزار نے انگوٹھا نہیں لگایا تو پھر وہ فرانزک کی درخواست دیتے، اگر کوئی میرا انگوٹھا استعمال کر لے تو میں کہوں گا کہ یہ میرا انگوٹھا نہیں ، پھر کہوں گا فرانزک کروالیں یادرخواست گزار کہیں کہ دھوکہ دہی سے میراانگوٹھا لگوالیا یا کہیں میراانگوٹھا ہے ہی نہیں۔ کرایہ دار کو کیوں پاورآف ا ٹارنی دیا۔ چیف جسٹس نے درخواست گزار کے وکیل سے استفار کیا کہ کسی عدالت میں کیس جیتے یاساری عدالتوں میںہارے۔ اس پر وکیل نے بتایا کہ وہ ساری عدالتوں میں کیس ہارے ہیں۔ عدالت نے درخواست ناقابل سماعت قراردیتے ہوئے مسترد کردی۔