اسلام آباد (صباح نیوز)چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے کہا ہے کہ پارلیمان کی بالادستی،جمہوریت کے فروغ میں میڈیا کا کردار فراموش نہیں کیا جا سکتا،پارلیمان کی کارروائی اور معلومات کو شفاف انداز میں عوام تک پہنچا کر پارلیمان اور عوام کو قریب تر لانے میں میڈیاکا اہم کردار ہے، غیرجانبدارانہ ذرائع ابلاغ کی اہمیت سے انکارممکن نہیںدنیا کو درپیش غیر معمولی تغیرات میں میڈیا کی اہمیت مزید بڑھ گئی ہے چاہتے ہیںجدید ترین مہارتوں اور معلومات سے لیس ہوں،باہمی افہام و تفہیم کو فروغ دینے کی ضرورت ہے
ان خیالات کااظہار انھوں نے پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن کے نمائندہ وفد نے پارلیمنٹ ہاوس میں ملاقات میں کیا ۔ ملاقات میں پی آر اے کوجدید خطوط پر استوار کرنے کے حوالے سے امور کا جائزہ لیا گیا۔چیئرمین سینیٹ نے مزید کہا کہ پارلیمان کی بالادستی،جمہوریت کے فروغ میں میڈیا کا کردار فراموش نہیں کیا جا سکتا۔پی آر اے پارلیمان کی کارروائی اور معلومات کو شفاف انداز میں عوام تک پہنچا کر پارلیمان اور عوام کو قریب تر لانے میں ایک اہم کردار ادا کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ غیرجانبدار اور فعال صحافتی برادری کی اہمیت سے ہرگز انکار نہیں کیا جا سکتا خاص طور پر ایسے وقت میں جب دنیا غیر معمولی تغیرات کا شکار ہو رہی ہے۔ چیئرمین سینیٹ نے پی آر اے کی کارکردگی میں مزید بہتری کے لئے اپنے تعاون کا یقین دلایااور کہا کہ پی آر اے کے اراکین پارلیمانی طریقہ کار کے بارے میں جدید ترین مہارتوں اور معلومات سے لیس ہوں۔
چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ باہمی افہام و تفہیم کو فروغ دینے اور مثبت رپورٹنگ کیلئے پارلیمنٹرینز اور سینئر صحافیوں کے ساتھ باقاعدہ ورکشاپس کا انعقاد ہونا چاہیے۔ وفدنے چیئرمین سینیٹ اور سینیٹ سیکرٹریٹ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے دونوں ایوانوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے عزم کا اعائدہ کیا ۔ تربیتی ورکشاپس،تنظیم کی ویب سائٹ سمیت پیشہ وارانہ مہارت میں اضافے کے لئے اقدامات پر معاونت کی درخواست کی گئی جس پر چیئرمین سینیٹ نے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔ پی آر اے پاکستان اور سینیٹ سیکرٹریٹ کے درمیان پارلیمانی رپورٹنگ سے متعلق موثر ضابطہ اخلاق تیار کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پی آر اے ایسا ضابطہ اخلاق مرتب کرے جس سے پارلیمان کے تقدس کا بھر پور خیال رکھا جائے۔پارلیمانی رپورٹنگ بہت اہم شعبہ ہے۔ملاقات کے دوران سینیٹ سیکرٹریٹ اور پارلیمانی صحافیوں کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کے فروغ کے لئے موثر تربیتی پروگرام تشکیل دینے پر بھی اتفاق کیا گیا اور قانون سازی سمیت پارلیمانی کمیٹیوں کی ورکنگ کے حوالے سے صحافیوں کو تربیت دینے کے حوالے سے بھی معاملات زیر غور لائے گئے تاکہ صحافیوں کی صلاحیتوں اور پیشہ وارانہ سمجھ بوجھ میں اضافہ ہو اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کے دورے کرانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔ پی آر اے کو جدید دور کے تقاضوں کے مطابق استوار کرنے کے حوالے سے پی آر اے کی ڈیجٹیلائزیشن اور پی آر اے کے ممبران کی تربیت کے لئے غیر ملکی ڈونرز کی معاونت لینے پر بھی اتفاق کیا گیا۔چییئرمین سینیٹ نے کہا کہ پی آ ر اے کی ویب سائٹ ڈویلپ کرنے کیلئے بھرپور تعاون فراہم کیا جائے گا۔