کراچی(صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ بنو قابل پروجیکٹ نوجوانوں کے روشن مستقبل کی اُمید ہے ،ہم کراچی کو آئی ٹی حب بنائیں گے۔ بنو قابل پروجیکٹ کے بعد کراچی میں آ ئی ٹی یونیورسٹی کی منصوبہ بند ی کی جا رہی ہے۔ ایک سال میں اس کا آغاز کریں گے۔الخدمت بنو قابل نے سندھ ٹیکنیکل ایجوکیشن بورڈ سے معاہدہ کیا ہے جس کے مطابق تمام کورس پاس کرنے والوں کوسندھ ٹیکنیکل ایجوکیشن بورڈ کی سند دی جائے گی ۔جو نوجوان الخدمت بنو قابل پروجیکٹ کے تحت 3آئی ٹی کورسز پاس کریںگے انہیں ڈپلومہ کی سند دیں گے جو انٹر کے مساوی ہوگی ۔عالمی اہمیت کے حامل ادارے ایل آر این (LRN) سے بھی ہمار امعاہدہ ہے ۔ نوجوانوں کودیا جانے والا سرٹیفیکیٹ ان دونوں اداروں سے تصدیق شدہ ہوگا۔گھریلو خواتین کیلئے بھی جلد آئی ٹی کورسز شروع کریں گے۔ پاکستان کے نوجوان صلاحیت میں کسی سے کم نہیں ، حکمرانوں نے اس صلاحیت کو پس پشت ڈال دیا لیکن ہم اسے ختم نہیں ہونے دیں گے ۔کراچی سے ووٹ لینے والا 5سال آئی ٹی کا وزیر رہا مگر اس نے نوجوانوں اور کراچی کیلئے آئی ٹی کے شعبے میں کچھ نہیں کیا ۔یہ بات انہوں نے کہ ہفتے کو ادارہ نورحق میں الخدمت بنو قابل 2.0میں لڑکیوں کے انٹرویو سیشن کے دورے کے موقع پر میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
اس موقع پر الخدمت بنو قابل پروجیکٹ پاکستان کے چیئر مین نوید علی بیگ ،ایگزیکٹو ڈائریکٹر راشد قریشی ،ڈائریکٹر بنو قابل پروجیکٹ فاروق کاملانی ، سیکریٹری اطلاعات جماعت اسلامی کراچی زاہد عسکری موجود تھے ۔ بعدازاں حافظ نعیم الرحمن نے انٹرویو سیشن کا دورہ بھی کیا اور وہاں موجود طالبات اور ان کے والدین سے بھی ملاقاتیں کیں ۔والدین اور طالبات نے الخدمت کی آئی ٹی کے شعبے میں گراں قدر خدمات کو سراہا۔
حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ بدقسمتی سے سندھ میں تعلیم اور صحت کی صورتحال خراب ہے ۔تعلیم مہنگی کردی گئی ہے جس کی وجہ سے نوجوان شارٹ کورسز تک نہیں کر سکتے۔ 4لاکھ نوجوانوں میں سے 2 لاکھ بچے بھی انٹر تک نہیں پہنچ پاتے۔ پاکستان میں 35سال کی عمر کے ڈھائی کروڑ نو جوان میٹرک پاس ہیں لیکن حکومت کی اس جانب کوئی توجہ نہیں ۔ کراچی میں نوجوانوں کو روزگار میسر نہیں ،یہی وجہ ہے کہ ہم نے انہیں پڑھانے اور آئی ٹی کے میدان میں مواقع فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ۔ بنو قابل 1.0میں کورسز سیکھنے والے بیشتر نوجوان اپنی قابلیت کے ذریعے روزگار شروع کرچکے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اسٹریٹ کرائم کی ایک بڑی وجہ بے روزگاری بھی ہے ۔ الخدمت زندگی کے 8شعبوں میں کام کر رہی ہے۔ تعلیم،صحت ،مواخات،صاف پانی، کمیونٹی سروسز،کفالت یتامیٰ ،ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے شعبوں میں ہمار اوسیع کام ہے جبکہ کراچی میں الخدمت کے 4اسپتال کام کر رہے ہیں ، الخدمت فارمیسی میں رعایتی نرخوں پر ادویات دے رہے ہیں ،اسٹیٹ آف دی آرٹ ڈائیگنو سٹک سینٹر بنا رہے ہیں ،جس میں میموگرافی،سی ٹی اسکین اورایم آر آئی سمیت اہم ٹیسٹ ارزاں نرخوں پر ہوں گے۔ ہم نے کرونا کے دنوں میں بھی نمایاں عوامی خدمات انجام دیں ۔ ضرورت مندوں کوآکسیجن سلنڈر مفت دیئے گئے۔ شہر بھر میں الخدمت کے واٹرپلانٹس لوگوں کو پینے کا صاف پانی فراہم کر رہے ہیں ۔روزگار کیلئے چھوٹے قرضے دیئے جاتے ہیں ۔یتیم بچوں کی ان کے گھروں پر اورآغوش ہوم میں کفالت کی جا رہی ہے ۔ الخدمت بنو قابل1.0کے بعد 2.0کا ٹیسٹ با غ جناح میں ہوا تو نوجوانوں میں امید نظر آئی ، جذبہ نظر آیا ،اسی لیے ہم نو جوانوں سے جڑ گئے ۔کراچی کے نوجوانوں سے ہمارا مضبوط رشتہ ہے۔ بنو قابل 2.0میں بھی ہزاروں نوجوان مفت آئی ٹی کورسز کریں گے ۔ہمارے نوجوان پڑھیں گے ،آگے بڑھیں گے اور اس ملک کی تقدیر بدلیں گے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے صحافیوں کے بچوں اوران کے بہن بھائیوں کو بھی آئی ٹی کورسز میں شمولیت کی دعوت دی۔ نوید علی بیگ نے کہا کہ بنو قابل پروگرام 2022 میں شروع کیا گیا ،ہزاروں بچے اور بچیوں نے پاس آؤٹ کیا ۔بنو قابل 2.0 میں سو الاکھ نوجوانوں نے رجسٹریشن کروائی تھی ،19اکتوبر سے صبح سے شام تک انٹرویوز کا سلسلہ باقاعدگی کے ساتھ جاری ہے ۔ پہلے 6کورسز تھے اب کورسز بڑھا کر 15کر دیئے گئے ہیں ،آئی ٹی ٹریننگ سینٹر 12تھے اب 35 تک کیے جا رہے ہیں جس کا مقصد نوجوانوں کو ان کے گھروں کے قریب سہولت فراہم کرنا ہے ۔ لڑکیوں اور لڑکوں کی کلاسز صبح سے رات 8بجے تک الگ الگ ہوں گی ۔ بنو قابل پروجیکٹ میں کورسز کا ایک حصہ الخدمت کے زیر کفالت یتیم باہمت بچوں کیلئے بھی رکھا گیاہے۔ بنو قابل 2.0ان شااللہ غیر معمولی کامیابی سے ہم کنار ہو گا ۔