او آئی سی سربراہی اجلاس میں شامل مسلمان حکمران پونے دو ارب عوام کی حقیقی نمائندگی کا حق ادا کریں سراج الحق

لاہور(صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے استنبول میں الاتحاد العالمی لعلماء المسلمین کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ریاض میں جاری او آئی سی سربراہی اجلاس سے مطالبہ کیا ہے کہ اس نازک موقع پر مسلمان حکمران پونے دو ارب عوام کی حقیقی نمائندگی کا حق ادا کریں، اقتدار عوام کی امانت ہے ، یہ ہمیشہ نہیں رہے گا، لیکن آیندہ نسلیں اور تاریخ انھیں اسی حوالے سے یاد رکھے گی۔ غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کو 35روز گزر گئے، بچوں اور خواتین کو بے دریغ قتل کیا جا رہا ہے، ہسپتال، سکول محفوظ نہیں، اسرائیلی سفاکیت کو روکنے کے لیے فوری عملی اقدامات کیے جائیں۔ او آئی سی ایسے اعلانات کرے جس سے پوری امت مسلمہ کی حوصلہ افزائی ہو۔الاتحاد العالمی لعلماء المسلمین کے اجلاس سے سیکرٹری جنرل علی محی الدین القرہ داغی نے بھی خطاب کیا۔ اجلاس میں ترکی، ایران، افغانستان، یمن اور دیگر اسلامی ممالک کی تحریکوں کے قائدین اور نامور علمائے کرام شرکت کر رہے ہیں۔ شرکا نے غزہ میں فوری جنگ بندی، زخمیوں کی طبی امداد اور عالمی امداد کی رسائی کے مطالبات کیے۔

سراج الحق نے کہا کہ ریاض میں جاری اسلامی سربراہی کانفرنس میں حماس کی قیادت کو بھی اپنا موقف پیش کرنے کا موقع دیا جائے۔ رفح کراسنگ کھول کر وہاں فی الفور ایمرجنسی بنیادوں پر ہسپتال تعمیر کیا جائے، فلسطینیوں کی سیکیورٹی کا بندوبست کرنا اسلامی ممالک کی ذمہ داری ہے، مسجد اقصیٰ کی حفاظت کے لیے امت ایک ہو جائے۔ امیر جماعت نے شرکا کو بتایا کہ جماعت اسلامی اپنے تئیں پاکستان میں رائے عامہ کی ہمواری کے لیے فلسطین کا مقدمہ پوری جرأت سے لڑ رہی ہے۔ ہم نے ملک کے بڑے شہروں میں غزہ ملین مارچز نکالے اور اب 19نومبر کو لاہور میں ایک تاریخ ساز فلسطین یکجہتی مارچ کا اہتمام بھی کیا جا رہا ہے۔ جماعت اسلامی نے ملک کی سیاسی قیادت کو قومی فلسطین کانفرنس میں مدعو کیا، القدس کمیٹی تشکیل دی جس نے اسلام آباد میں مختلف ممالک کے سفیروں سے ملاقات کر کے انھیں پاکستانی عوام کے جذبات سے آگاہ کیا۔

انھوں نے کہا کہ اس کے باوجود کہ پاکستان میں الیکشن کے انعقاد کا اعلان ہو چکا ہے، لیکن جماعت اسلامی نے سیاسی معاملات کے ساتھ ساتھ فلسطین کو فوکس کیا ہوا ہے۔ انھوں نے کہا کہ علمائے کرام اور اسلامی تحریکیں اپنے اپنے ممالک میں امت کے اتحاد کے لیے کاوشیں کریں، اسی سے ہی سے ہم اپنا کھویا ہوا عظیم ماضی حاصل کر سکتے ہیں۔ امیر جماعت نے کہا کہ امریکا اور مغرب کی حکومتوں کی جانب سے اسرائیل کی بھی حمایت نہ صرف مسلمانوں بلکہ انسانیت سے ہمدردی رکھنے والے ہر انسان کے لیے تکلیف دہ ہے۔ اسرائیل نے فلسطینیوں کی سرزمین پر قبضہ کیا اور سات دہائیوں سے ان کے قتل عام میں ملوث ہے، لاکھوں فلسطینی اپنا گھر بار چھوڑ کر بیرون ممالک کیمپوں میں زندگیاں گزار رہے ہیں، عالمی برادری اہل فلسطین کو ان کا حق دلائے، اقوام متحدہ اپنی ذمہ داری ادا کرے۔ دنیا میں انصاف کو نظرانداز کرکے ظالم کی مدد ہوتی رہی تو اس سے عالمی امن کو شدید خطرات لاحق ہوں گے۔