بھارت فوجی طاقت سے مقبوضہ کشمیر پر اپنے تسلط کو طول دینا چاہتا ہے. حریت کانفرنس

سری نگر: کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ تنازعہ کشمیر ایک حقیقت ہے اور بھارت کو اس دیرینہ تنازعے کو اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق حل کرنے کیلئے اقدامات کرنے چاہئیں۔ حریت کانفرنس کی غیر قانونی طورپر نظر بند قیادت نے اپنے الگ الگ پیغامات میں کہا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری خونریزی، بڑے پیمانے پر گرفتاریوں ،انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں اور ریاستی دہشت گردی کے پیچھے بھارت کی ہٹ دھرمی اور طاقت کے وحشیانہ استعمال پر مبنی پالیسی کارفرما ہے۔

انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ بھارت تنازعہ کشمیر کو اسکے تاریخی تناظر میں حل کرنے کیلئے عملی اقدامات کرنے کے بجائے فوجی طاقت کے استعمال کی پالیسی کے ذریعے مقبوضہ علاقے پر اپنے غیر قانونی تسلط کو طول دینا چاہتا ہے ۔حریت قائدین نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کوانکا ناقابل تنسیخ حق خودارادیت دینے سے مسلسل انکار کر رہا ہے جس کے لیے کشمیری عوام گزشتہ سات دہائیوں سے بے مثال قربانیاں دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ماضی میں بھارت غیر انسانی اورظالمانہ ہتھکنڈوں کے ذریعے کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حصول کی جائز جدوجہد کو دبانے میں ناکام رہا ہے اور وہ مستقبل میں بھی اپنے عزائم میں ہر گز کا میاب نہیں ہوگا۔انہوں نے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں بالخصوص اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی قابض فوج کے انسانیت کے خلاف جرائم اورانسانی حقوق کی سنگین پامالیوںکا فوری سخت نوٹس لیں۔