اسلام آباد(صباح نیوز)نگراں وفاقی وزیر خزانہ، محصولات و اقتصادی امور ڈاکٹر شمشاد اختر نے کہا ہے کہ مطلوبہ مہارت، استعداد اور لچک رکھنے والے ترقیاتی مالیاتی ادارے کیپٹل مارکیٹ اورعمومی ترقی کے ممکنہ محرک ثابت ہو سکتے ہیں۔
یہ بات انہوں نے جمعرات کویہاں چیئرمین سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان اور ترقیاتی مالیاتی اداروں (ڈی ایف آئیز) کے سربراہان کے ساتھ ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔اجلاس میں ڈی ایف آئیزکی جانب سے پرائیویٹ ایکویٹی اینڈ وینچر کیپٹل فنڈ کے قیام پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ ترقیاتی مالیاتی اداروں (ڈی ایف آئیز) کے سربراہان نے وزیر خزانہ کو پرائیویٹ ایکویٹی اینڈ وینچر کیپٹل فنڈ کے قیام کے عمل میں پیش رفت اور درپیش رکاوٹوں سے بھی آگاہ کیا۔ 30 ستمبر 2023 کو منعقدہ ایک اجلاس میں ڈی ایف آئیز نے اقتصادی بحالی کے میں تیزی لانے کیلئے پرائیویٹ ایکویٹی اینڈ وینچر کیپٹل فنڈ شروع کرنے کا وعدہ کیاتھا ۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ اس اقدام سے سرمایہ کاری کے منظرنامے کو تقویت دینے ، سٹارٹ اپس اور چھوٹے ودرمیانہ درجہ کے کاروبار(ایس ایم ایز) کے لیے اپنے کاروبار کو بڑھانے کے لیے درکار وسائل کو بڑھانے، سرمایہ کاری کے ذرائع کو متنوع بنانے اورملک کے معاشی امکانات میں اضافہ میں مددملیگی ۔وزیرخزانہ نے کہاکہ ڈی ایف آئیز کا کردار کمرشل بینکوں سے الگ ہے، ڈی ایف آئیز کو کاروباری فلسفے میں اس فرق کو واضح کرنے کی ضرورت ہے ۔
اجلاس میں ڈی ایف آئیزپر زور دیا گیا کہ وہ جامع پروفائلز جو موجودہ آپریشنز اور سرگرمیوں کا احاطہ کرتے ہوں ،کا اشتراک یقینی بنائے اس مقصد کے لیے وزیر خزانہ نے ایس ای سی پی کو ڈی ایف آئیز کی معاونت کی ہدایت کی ۔ انہوں نے کیپٹل مارکیٹ میں موجود مواقع کو اجاگر کرنے کے لیے ایس ای سی پی کو ڈی ایف آئیز کے ساتھ فعال رابطہ کاری کی ہدایت کی ۔۔