پشاور(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا پروفیسر محمد ابراھیم خان نے کہا ہے کہ افغانستان اور پاکستان جڑواں بھائی ہیں، انھیں جدا نہیں کیا جاسکتا۔ ہماری تہذیب، ثقافت اور دین مشترک ہیں۔ افغان مہاجرین کے انخلا کے فیصلے میں جلد بازی سے گریز کیا جائے۔ دونوں ممالک انخلا کے حوالے سے ملکر کوئی منصوبہ بنائیں۔ عجلت میں کیے گئے فیصلوں اور اقدامات سے طرفین میں دوریاں اور مسائل جنم لیں گے۔ دونوں ملکوں نے ملکر استعماری قوتوں کا مقابلہ کیا ہے، اس لیے ضروری ہے کہ خوشحال مستقبل کے لیے بھی ملکر منصوبہ بندی کریں۔
ایک ایسے وقت میں کہ جب افغانستان میں ایک مستحکم حکومت قائم ہے، دیگر ممالک اپنے سفارت خانے کھول رہے ہیں، پاکستان کو نفرت کو ہوا نہیں دینی چاہیے۔ جماعت اسلامی افغانوں کا مقدمہ لڑے گی۔ ان خیالات کااظہار جماعت اسلامی خیبرپختونخوا کے صوبائی امیر پروفیسر محمد ابراھیم خان نے جماعت اسلامی کے صوبائی ہیڈ کوارٹر المرکز الاسلامی پشاور سے جاری ایک اخباری بیان میں کیاصوبائی امیر کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام نے نصف صدی سے مسلسل افغانوں کا ساتھ دیا ہے اور اس کے لیے بڑی قیمت بھی ادا کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں افغان حکومت سے بھی امید ہے کہ پاکستان میں دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے ساتھ تعاون کریں گے۔
دونوں ممالک کا اختلاف ہمارے خلاف سیکولر قوتوں کا منصوبہ ہے۔ اس منصوبے کو ناکام بنانے کے لیے دونوں ملکوں کے عوام کو تحمل اور بردباری کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔جماعت اسلامی کے صوبائی امیر نے کہا کہ حکومت کی غیر قانونی غیر ملکیوں کو نکالنے کی ناقص حکمت عملی کے نتیجے میں پیدا ہونے والی صورتحال افسوسناک ہے۔ افغانوں کے اپنے وطن واپس جانے والے قافلوں کی کہانیاں خوفناک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خواتین اور بچے کئی دنوں سے کارخانو مارکیٹ سے طورخم بارڈر تک گاڑیوں میں بغیر خوراک اور دیگر ضروریات زندگی کے قیام پذیر ہیں۔ یہ انسانیت کے بنیادی اصولوں کے خلاف ہے