غزہ (صباح نیوز)غزہ پر اسرائیل کے حملے مسلسل 30ویں دن بھی جاری رہے ۔الجزیرہ ٹی وی کے مطابق اتوار کو شہید فلسطینیوں کی تعداد9770 ہوگئی ہے ۔اسرائیل نے وسطی غزہ میں المغازی پناہ گزین کیمپ پر رات گئے بمباری کی ہے جس میں فلسطینی وزارت صحت کے مطابق 30 سے زائد فلسطینیوں کی اموات ہوئی ہیں۔اسرائیلی طیاروں نے درجنوں تازہ حملے کیے، رہائشی آبادیوں پر بمباری کی۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی فوج کے جنگی طیاروں نے غزہ کی پٹی میں گھروں اور شہریوں کے محلوں پر درجنوں حملے جاری رکھے ہیں جس سے مزید تباہی اور ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ کئی بار پانی کے ٹینکوں اور بیکریوں جیسی ضروریات زندگی کو نشانہ بنایا گیا۔ گذشتہ رات شمالی غزہ میں پانی کے ٹینک کو تباہ کرنے کے بعد المغازی کیمپ میں پانی کی ٹینک کو تباہ کیاگیا۔بیت لاہیا میونسپلٹی میں ایمرجنسی کمیٹی نے تصدیق کی کہ اسرائیلی قابض طیاروں نے جان بوجھ کر پانی کے کنووں اور ٹینکوں پر بمباری کی اور میونسپلٹی کی فراہم کردہ خدمات کو نقصان پہنچایا۔ وسطی غزہ کی پٹی میں نصیرات کیمپ اور المغراقہ قصبے کو ملانے والے پل پر بمباری کی۔قابض طیاروں نے شمالی غزہ کی پٹی میں جبالیہ کیمپ کے مشرق میں الجرن جنکشن کے قریب ابو الخیر مسجد کو نشانہ بنایا۔
قابض جنگی کشتیوں نے الشاطر کیمپ اور وسطی غزہ کی پٹی کے ساحل پر بمباری کی۔قابض فوج نے خان یونس کے مشرق میں بنی سہیلہ میں ایک پولیس اسٹیشن کو نشانہ بنایا اور اسرائیلی بندوق بردار کشتیوں نے خان یونس بیچ کو بھی نشانہ بنایا۔ ادھر امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نے اتوار کو اسرائیل کے زیر قبضہ مغربی کنارے کا اچانک دورہ کرتے ہوئے فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات کی، فلسطینی صدر محمود عباس نے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے بلنکن اسرائیل کے تین دوروں کے علاوہ متعدد عرب ممالک بھی جا چکے ہیں لیکن سات اکتوبر کے بعد مغربی کنارے کا یہ ان کا پہلا دورہ تھا۔اس دورے کا پیشگی اعلان سکیورٹی وجوہات کی بنا پر نہیں کیا گیا اور یہ بلنکن کے جمعے کو اردن اور ہمسایہ ملک اسرائیل کے دورے کے بعد سامنے آیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق غزہ کے ایک ڈاکٹر نے 100 اسرائیلی ڈاکٹروں کے دستخط شدہ ایک پٹیشن شیئر کی ہے جس میں غزہ کے تمام ہسپتالوں کو تباہ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔عبرانی زبان میں لکھی گئی درخواست میں کہا گیا کہ کوئی بھی جگہ کسی ایسے شخص کے لیے محفوظ نہیں ہونی چاہیے جو ہسپتالوں کو دہشت گردی کا اڈہ بنائے۔اس میں مزید کہا گیا کہ غزہ کے وہ شہری جنہوں نے ہسپتال کو دہشت گردی کے اڈے میں تبدیل کیا اور مغرب کی اخلاقیات سے فائدہ اٹھایا، یہ دراصل وہی ہیں جو اپنی تباہی اور دہشت گردی کا سبب بنے ہیں۔