اسلام آباد(صباح نیوز)وفاقی وزیربرائے غذائی تحفظ وتحقیق ڈاکٹرکوثرعبداللہ ملک نے کہاہے کہ پاکستان میں آبی گزرگاہوں کی بہتری کیلئے قومی پروگرام فیز دوئم،بارانی علاقوں میں کمانڈایریابڑھانے کے پروگرام اورخیبرپختونخواکے بارانی علاقوں میں آبی تحفظ کے حوالے سے اگلے فیزمیں جانے سے قبل اہداف کے حصول کیلئے تمام وسائل وموثرپیمانے بروئے کارلائے جائیں،مذکورہ منصوبوں کی بروقت تکمیل میں کوئی دقیقہ فروگذاشت نہ کیاجائے،وزارت غذائی تحفظ وتحقیق ہرممکن تعاون فراہم کرے گی۔
ان خیالات کااظہارانہوں نے فیڈرل واٹرمینجمنٹ سیل کی جانب سے پاکستان میں آبی گزرگاہوں کی بہتری کیلئے قومی پروگرام فیز دوئم،بارانی علاقوں میں کمانڈایریابڑھانے کے پروگرام اور خیبرپختونخوا کے بارانی علاقوں میں آبی تحفظ کے حوالے سے بریفنگ میں کیا۔اس موقع پرکفایت زمان ڈائریکٹرجنرل فیڈرل واٹرمینجمنٹ سل،نیشنل پراجیکٹ کوارڈنیٹرمحمد آصف کاکڑبھی موجودتھے۔وفاقی وزیربرائے غذائی تحفظ وتحقیق ڈاکٹرکوثرعبداللہ ملک کوبریفنگ دیتے ہوئے آگاہ کیاگیاکہ وفاقی وزارت غذائی تحفظ وتحقیق اورصوبائی حکومتوں کے زیرسایہ مذکورہ 3منصوبوں کی کل لاگت194.066ارب روپے ہیں،جس میں وفاق کا61.624ارب روپے (32فیصد)،سندھ کے علاوہ تمام صوبوں بمعہ آزادجموں کشمیراورگلگت بلتستان 76.227ارب روپے(39فیصد) جبکہ کسانوں کا 56.214ارب روپے(29فیصد) حصہ ہے،منصوبوں سے نقل وحمل اورفیلڈایپلی کیشن کے نقصانات کوکم کرنا،پانی میں نمکیات کی کمی کرنا،پانی کی تقسیم میں مساوات،پانی کے تنازعات، چوری اورمقدمہ بازی میں کمی،کسانوں کی حوصلہ افزائی،روزگار کے مواقع پیداکرکے غربت میں کمی،فصلوں کی پیداوارامیں اضافہ اوراشیا خوردونوش کی وافرمقدار کے مقاصد حاصل کرنا ہے۔ وفاقی وزیرنیکہاکہ جدیدآبپاشی کے طورطریقوں کواستعمال کرتے ہوئے زمین اورپانی کے وسائل کو ترقی دینے کے ذریعے فصل کی پیداواری صلاحیت بڑھائی جائے ، بارانی علاقوں کے کسانوں کی صلاحیتوں میں نکھارلائے جائیں،کسان معیشت کی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔بعدازاں وفاقی وزیربرائے عذائی تحفظ وتحقیق کوپائلٹ شریمپ(جھینگا)فارمنگ کلسٹر ڈویلپمنٹ پراجیکٹ،پاکستان کے شمالی علاقوں میں ٹراٹ فارمنگ کے فروغ اورکیج کلچرکلسٹرڈویلپمنٹ منصوبوں کے حوالے سے بھی مفصل بریفنگ دی گئی،وفاقی وزیرکوآگاہ کیاگیا کہ مذکورہ منصوبے کی تکمیل سے اندرونی ملک علاقوں میں جھینگے کی آبی زراعت کوفروغ دینا،دیہی لوگوں کیلئے ذریعہ معاش اورروزگار پیداکرنا، اندرون ملک آبی زراعت سے آمدنی پیداکرنا اورجھینگاویلیوچین کی ترقی،بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے ذریعے معیاری ٹراٹ بیج کی پیداوارکی صلاحیت کوبڑھانا،کیج کلچرٹیکنالوجی کوفروغ دینا،کاشتکاری کے فروغ کیلئے سرکاری خدمات کی فراہمی میں بہتری لانا،نجی شعبے میں ٹراٹ فارمزکے قیام کیلئے تعاون فراہم کرنا کرنامقصود ہے۔وفاقی وزیرڈاکٹرعبداللہ کوثرملک نے کہا کہ مچھلی اوربالخصوص جھینگا کیحوالے سے ایک مفصل بزنس پلان مرتب کیاجائے کیونکہ جوزمین کچھ پیدا نہیں کرسکتا وہ جھینگاپیداکرسکتاہے تاہم اس ضمن میں جلدازجلدایکڑ کے مطابق بزنس پلان تیارکرکے مشتہرکردیاجائے تاکہ عوام الناس بھی مستفیدہوسکیں۔انہوں نے کہاکہ مچھلی پروسسنگ پلانٹ پربھی خصوصی توجہ دی جائے۔۔۔