چکدرہ (صباح نیوز)ناظم اسلامی جمعیت طلبہ صوبہ خیبر پختون خواہ وسیم حیدر نے کہا کہ طلبہ یونین کی بحالی طلبہ کا آئینی و جمہوری حق ہے۔جمہوریت کا تقاضہ ہے طلبہ یو نین بحال کی جائیں۔چیف جسٹس کی جانب سے طلبہ یو نین بحالی کافیصلہ خوش آئندہ ہے۔تعلیمی ادارے گو ناگوں مسائل کے شکار ہیں،انہوں نے کہا کہ گزشتہ 39سال سے طلبہ اپنے آئینی حقوق سے محروم ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے چکدرہ میں تنظیمی دورے کے موقع پر جامعہ ملاکنڈ اور ملاکنڈایجنسی مقام کے کارکنان سے خطاب کرتے ہو ئے کیا،انہوں نے کہا کہ یہ ملک اسلام کے نام پر حاصل کیاگیا تھا۔لیکن 76سال سے یہاں اسلامی نظام کے قیام کی کو ئی کوشش نہیں کی گئی،پاکستان اس وقت مشکل دور سے گزررہاہے۔ملک کی 60فیصد سے زائد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے،لیکن نوجوانوں کی معاش اور مستقبل کا کسی کو ئی فکر نہیں۔
انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومتوں نے نوجوانوں کو بے روزگاری،بدامنی کی تحفے دئیے،اس ظالمانہ نظام کیخلاف اسلامی جمعیت طلبہ خیبر پختون خواہ نے 22نومبر کو پشاور میں حقوق طلبہ کنونشن منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اسلامی جمعیت طلبہ تعلیمی اداروں کی نوجوانوں کے لیے امید کی کرن ہے،طلبہ اسلامی جمعیت طلبہ کیساتھ شامل ہوکر اپنے حقوق کے لیے جدوجہد کریں۔
وسیم حیدر نے کہا کہ جمعیت باشعور نوجوانوں کی تحریک ہے۔طلبہ مسائل پر بھر پور آواز اٹھائیں گے۔جامعات میں منشیات کی سپلائی کرنے میں مافیا،ٹیچرز اور ملازمین ملوث ہے۔16جامعات مالی دوالیہ ہوچکی ہے۔جبکہ جامعات ڈگری جاری کرنے کی مشینریاں بن گئی ہیں۔صوبے کی 11جامعات میں 1%بجٹ بھی ریسرچ پر خرچ نہیں ہوئی جوکہ آفسوس کا مقام ہے۔سمسٹرز اصلاحات(کلاسز)کے لیے الگ ٹیچرزاور امتحان لینے میں تھرڈ پارٹی شامل کیاجائے۔اس موقع پر ناظمین مقامات جامعہ ملاکنڈ حنیف اللہ،ملاکنڈ ایجنسی مقام تیموراحمد اور ناظم بونیر مقام فرحت اللہ بھی موجود تھے