ملاکنڈ ڈویژن میں نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کے خلاف کاروائی اور کریک ڈاؤن ختم کیا جائے۔ پروفیسر محمد ابراہیم

پشاور(صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ ملاکنڈ ڈویژن میں نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کے خلاف کاروائی اور کریک ڈاؤن کے فیصلے کو مسترد کرتے ہیں۔ حکومتی اعلان سے ملاکنڈ ڈویژن کے عوام میں شدید بے چینی اور اضطراب پایا جاتا ہے۔ ملاکنڈ ڈویژن پہلے ہی سہولیات سے محروم ہے اوپر سے ٹیکسوں اور این سی پی گاڑیوں کے خلاف کریک ڈاؤن سے عوام کی محرومیوں میں مزید اضافہ ہوگا۔ اس وقت لاکھوں افراد کا نان نفقہ نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کے روزگار وابستہ ہے۔

حکومت کی جانب سے نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کو ضبط کرنے کے نتیجے میں بڑ ے پیمانے پر عوامی مزاحمت پیداہوگی۔ حکومتی فیصلے کے خلاف ملاکنڈ ڈویژن کے عوام، بارگین مالکان اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لے کر تحریک شروع کر رہے ہیں۔ حکومت کو لوگوں کا روزگار چھیننے کی اجازت نہیں دیں گے۔ تحریک کو مثر اور کامیاب بنانے کے لیے سابق صوبائی وزیر عنایت اللہ خان کی صدارت میں کمیٹی بنا دی ہے۔ کمیٹی کے دیگر اراکین میں صاحبزادہ طارق اللہ، صاحبزادہ یعقوب خان، شاہ راز خان، ناصر خان،نوید اقبال ،حاجی رحمت علی اور سردار خان کے نام شامل ہیں۔ کمیٹی تمام امور کا جائزہ لے گی اور تحریک کے لیے منصوبہ بندی کرے گی۔

ملاکنڈ ڈویژن کے حقوق کی جدوجہد کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے چکدرہ میں جماعت اسلامی ملاکنڈ ڈویژن کے امرا اضلاع کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں جماعت اسلامی پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل بختیار معانی، صوبائی سیکرٹری جنرل عبدالواسع، سابق صوبائی وزیر عنایت اللہ خان، صاحبزادہ طارق اللہ و دیگر شریک تھے۔

پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا کہ نگران حکومت کا کام شفاف الیکشن کا انعقاد ہے صوبے کے وسائل میں اضافہ اور عوام کو ٹیکس نیٹ میں لانے جیسے اقدامات منتخب عوامی حکومتوں کا ہی مینڈیٹ ہے۔ نگران حکومت ملاکنڈ ڈویژن میں نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کے خلاف کریک ڈان جیسے اقدامات کے ذریعے یہاں کے عوام میں اشتعال پیدا کرکے الیکشن کے انعقاد میں روڑے اٹکا رہی ہے۔

انھوں نے کہا کہ اگر ملاکنڈ ڈویژن میں نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کی رجسٹریشن میں حکومت مخلص ہے تو اس کے اور بھی کئی طریقے ہیں حکومت متعلقہ تھانوں کے ساتھ ان گاڑیوں کی رجسٹریشن کے ذریعے بھی نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کو ایک ضابطے کا پابند کرسکتی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کا ملاکنڈ ڈویژن کے حقوق کے حوالے سے موقف واضح ہے، جماعت اسلامی پورے ملاکنڈ ڈویژن اور فاٹا میں بھرپور اور منظم جدوجہد کے ذریعے ملاکنڈ کے عوام کو حقوق دلائے گی۔