نئی دہلی (صباح نیوز)افغانستان نے ورلڈ کپ 2023 کا سب سے بڑا اپ سیٹ کرتے ہوئے دفاعی چیمپیئن اور فیورٹ انگلینڈ کو شکست دے کر ایونٹ میں پہلی کامیابی حاصل کر لی۔بھارتی شہر نئی دہلی کے ارون جیٹلی اسٹیڈیم میں کھیلے جارہے میچ میں انگلش کپتان جوز بٹلر نے افغانستان کو بیٹنگ کی دعوت دی۔افغانستان نے اننگز کا آغاز کیا تو رحمن اللہ گرباز اور ابراہیم زدران نے عمدہ کھیل کرتے ہوئے ابتدائی اوورز میں انگلش بلے بازوں کو وکٹ سے محروم رکھا۔دونوں کھلاڑیوں نے پہلی وکٹ کے لیے محض 16 اوورز میں 114 رنز کی شراکت قائم کی، خصوصا رحمن کا انداز خاصا جارحانہ رہا جنہوں نے نصف سنچری مکمل کرنے کے ساتھ ساتھ تمام انگلش بالرز کو آڑے ہاتھوں لیا۔
اس شراکت کا خاتمہ اس وقت ہوا جب عادل رشید کی گیند پر 28 رنز بنانے والے ابراہیم آسان کیچ دے بیٹھے لیکن افغان ٹیم کو اصل دھچکا اگلے اوور میں لگا۔اپنا 100واں ون ڈے میچ کھیلنے والے رحمت شاہ اس اننگز کو یادگار نہ بنا سکے اور صرف 3 رنز بنانے کے بعد عادل رشید کی دوسری وکٹ بن گئے۔اگلی ہی گیند پر رحمن اللہ گرباز نے ایک خطرناک رن لینے کی کوشش کی لیکن وہ کریز میں پہنچنے میں ناکام رہے اور 80 رنز بنانے کے بعد رن آٹ ہو کر پویلین لوٹ گئے۔122 رنز پر تین وکٹیں گرنے کے بعد کپتان حشمت اللہ شاہدی کا ساتھ دینے عظمت اللہ عمر زئی آئے اور دونوں نے مل کر اسکور کو 152 تک پہنچا دیا لیکن اسی اسکور پر چھکا مارنے کی کوشش میں عظمت اللہ بانڈری پر آسان کیچ دے بیٹھے۔جو روٹ نے افغان کپتان کو بولڈ کر کے اپنی ٹیم کو پانچویں کامیابی دلائی جبکہ محمد نبی کا بھی وکٹ پر قیام مختصر رہا جو صرف 9 رنز بنا سکے۔
اختتامی اوورز میں افغان اسپنرز راشد خان اور مجیب الرحمن نے اکرام علی خیل کے ہمراہ ذمے دارانہ کھیل پش کیا جس کی بدولت افغانستان کی ٹیم 284 رنز بنانے میں کامیاب رہی۔اکرام نے 58 رنز کی باری کھیلی جبکہ راشد نے 23 اور مجیب نے 28 رنز بنا کر ان کا بھرپور ساتھ نبھایا۔انگلینڈ کی جانب سے عادل رشید تین وکٹیں لے کر سب سے کامیاب بالر رہے جبکہ مارک وڈ نے دو وکٹیں اپنے نام کیں۔انگلینڈ نے اننگز کا آغاز کیا تو دوسرے ہی اوور میں فضل الحق کی اندر آتی ہوئی گیند پر جونی بیئراسٹو ایل بی ڈبلیو قرار پائے۔اس مرحلے پر ڈیوڈ ملان کا ساتھ دینے جو روٹ آئے اور دونوں مل کر اسکور کو 33 تک پہنچا دیا لیکن اسی مرحلے پر مجیب الرحمن نے روٹ کو بولڈ کر کے اپنی ٹیم کو اہم کامیابی دلائی۔ملان اور ہیری بروک نے مل کر اسکور کو 68 تک پہنچایا لیکن اس سے قبل کہ یہ شراکت خطرناک ثابت ہوتی، محمد نبی کی سلو گیند پر ملان کور میں کھڑے فیلڈر کو آسان کیچ دے بیٹھے۔ابھی انگلش ٹیم اس نقصان سے سنبھلی کی کوشش کر ہی رہی تھی کہ نوین الحق نے خوبصورت ان سوئنگ گیند پر انگلش کپتان کو بولڈ کر کے عالمی چیمپیئن کو چوتھا نقصان پہنچایا۔
لیام لیونگسٹن کا بھی وکٹ پر قیام مختصر رہا اور 10 رنز بنانے کے بعد وہ بھی راشد خان کی گیند پر ایل بی ڈبلیو قرار پائے۔دوسرے اینڈ سے ہیری بروک ڈٹے رہے اور عمدہ بیٹنگ کرتے ہوئے اپنی نصف سنچری مکمل کی لیکن دوسرے اینڈ سے محمد نبی نے ایک اور وار کرتے ہوئے سیم کرن کا کام تمام کردیا۔کرس ووکس نے بروکس کے ساتھ مل کر اسکور کو 160 تک پہنچایا لیکن مجیب کی اندر آتی ہوئی ایک گیند پر ووکس اپنی وکٹیں محفوظ نہ رکھ سکے۔تاہم انگلینڈ کی میچ جیتنے کی امیدوں کو سب سے بڑا دھچکا اس وقت لگا جب ہیری بروک 61 گیندوں پر 66 رنز بنانے کے بعد مجیب کی تیسری وکٹ بن گئے۔8 وکٹیں گرنے کے بعد عادل رشید کا ساتھ دینے مارک وڈ آئے اور دونوں نے 10ویں وکٹ کے لیے 29 رنز کی شراکت قائم کی لیکن راشد نے اپنے ہم نام کو نبی کے ہاتھوں کیچ کرا دیا۔افغانستان کو آخری وکٹ اور یادگار فتح کے لیے زیادہ انتظار نہیں کرنا پڑا اور 215 کے اسکور راشد خان نے وڈ کو بولڈ کر کے انگلش بیٹنگ لائن کی بساط لپیٹ دی۔افغانستان کی جانب سے مجیب اور راشد نے تین، تین وکٹیں حاصل کیں جبکہ محمد نبی نے دو وکٹیں لیں۔مجیب اور راشد کو ان کی عمدہ بالنگ کے ساتھ ساتھ قیمتی رنز بنانے پر میچ کا بہتین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔