کوئٹہ(صباح نیوز)بلوچستان بھر میں 7روزہ انسدادِ پولیو مہم کل شروع ہو گی جس کے لیے تمام تر تیاریاں مکمل کر لی گئیں۔
ان خیالات کا اظہار ایمرجنسی آپریشن سینٹر بلوچستان کے کوآرڈینیٹر سید زاہد شاہ نے اپنے ایک بیان میں کیا ہے۔انہوں نے بتایا ہے کہ 7روزہ انسدادِ پولیو مہم کے دوران 5سال تک کی عمر کے 24لاکھ 44 ہزار سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، اس مہم کے دوران 10ہزار سے زائد ٹیمیں حصہ لیں گی، جن میں 8ہزار 589موبائل ٹیمیں، 925فکسڈ سائٹن اور 547ٹرانزٹ پوائنٹس شامل ہیں۔سید زاہد شاہ نے بتایا کہ مہم کے دوران بچوں کو وٹامن اے کے قطرے بھی پلائے جائیں گے، پولیو کو ہرانے اور اس سے جان چھڑانے کی جنگ میں والدین، علمائے کرام، سیاسی حلقوں، قبائلی عمائدین، انتظامیہ اور میڈیا کا کردار انتہائی اہم ہے، ان کی مثبت سوچ اور رویوں کی مدد سے پولیو مہم کامیابی سے ہم کنار ہو سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی ممالک سمیت دنیا بھر میں اس ویکسین کے ذریعے پولیو کا خاتمہ یقینی بنایا گیا ہے، لہذا بچوں کو پولیو سے بچاو کی ہر مہم کے دوران قطرے پلانے میں کو ئی حرج نہیں ہے بلکہ اس سے بچوں میں بیماری کے خلاف قوتِ مدافعت پیدا ہوتی ہے۔سید زاہد شاہ نے بتایا ہے کہ 27 جنوری 2021 سے اب تک صوبے بھر میں پولیو کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا، جو ایک بڑی کامیابی ہے اور اس کا سہرا ان تمام فرنٹ لائن پولیو ورکرز کو جاتا ہے جو تمام تر مشکلات کے باوجود آپ کے گھروں پر دستک دیتے ہیں اور بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلاتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ بلوچستان میں آخری کیس جنوری 2021 میں ضلع قلع عبداللہ سے رپورٹ ہوا تھا، آبادی کی ہمسایہ ملک افغانستان سے بہت زیادہ نقل و حرکت کی وجہ سے تقریبا ڈھائی سال بعد پشین کے گندے پانی کے نالوں سے لیے گئے نمونوں یا سیمپل میں پولیو وائرس کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے، جس کا تعلق قندھار سے ہے، لہذا یہ مہم انتہائی اہم ہے تاکہ وائرس کے پھیلاو کو روکا جا سکے اور بچوں کو اس سے محفوظ کیا جا سکے۔