لگتا ہے عام انتخابات مقرر وقت پر نہیں ہوسکیں گے ،پروفیسر ابراہیم خان


بنوں(صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم خان نے بنوں میں علما کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ صورت حال سے اشارے مل رہے ہیں کہ عام انتخابات مقرر وقت پر نہیں ہوسکیں گے کیونکہ جس مقصد کیلئے ہمارا ملک آزاد ہوا ہے اس پر عمل نہیں کیا جارہا انتخابات تو دور کی بات ہے عدالتوں میں قرآن و سنت پر فیصلے نہیں کئے جاتے ہمارے معزز ججز قرآن و سنت کی بجائے انگریزوں کی کتابوں پر فیصلے کرتے ہوئے عمل پیرا ہیں امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا نے چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ دستور پاکستان کی پاسداری کرتے ہوئے اپنے فیصلے اردو میں لکھے اور سود کو خلاف قانون قرار دے

اس موقع پر صدر جمیعت اتحاد العلما مولانا اسد اللہ ،ناظم اعلی جمعیت اتحاد العلما مولانا ہدایت اللہ،مرکزی مجلس تحفظ ختم نبوت مفتی امتیاز مروت،نائب امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا مولانا تسلیم اقبال ،ضلعی امیر محمد اجمل خان، مرکزی مجلس تحفظ ختم نبوت ضلع بنوں کے صدر مفتی عبدالحمید قریشی،صدر اتحاد العلما مولانا قدرت اللہ،مولانا عرفان اللہ مروت،مولانا ہدایت اللہ و دیگر نے خطاب کیا انہوں نے کہاکہ علما کرام ہمارے معزز اور عزت دار ہیں ہم ان کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور ان کی عزت کرتے ہیں ملک میں ان کا ایک اہم کردار ہے علما کرام کی ذمہ داری یہ بنتی ہے کہ وہ عوام کی اچھی تربیت کریں اور اچھے اور برے کی نشاندہی کریں علما کرام عوام کو اچھی تربیت دے  قرآن وسنت کے فرائض وواجبات سمجھائیں تاکہ عوام عدل وانصاف کا نظام لانے کے لئے ایماندار قیادت  منتخب کرواکر ملک و قوم کی خدمت کرسکیں اور ملک کو مشکل وقت سے نکال سکے

انہوں نے کہاکہ سیاسی جماعتوں کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ آئین کی دفعہ 62 اور 63 اور شرعی لحاظ سیموزون امیدواران کو ن میدان میں اتاریں انشا اللہ جماعت اسلامی اچھے کردار کے امیدواران نامزد کرکے عوام کی خدمت کروائے گی سیاسی جماعتوں اور الیکشن کمیشن سے خیر کی توقع نہیں انہوں نے کہاکہ دفاعی لحاظ سے پاکستان بڑی طاقت اور قوت ہے علما کرام اپنی ذمہ داریوں کوسمجھیں سیاست میں آئیں گے لوگ آپ کے پاس آئیں گے مسائل کے حل کے لیے کام کرنا بھی علما کرام کی ذمہ داری ہے آئین میں ترمیم یا قانون کے مقام پر پہنچنا بھی علما کرام کا حق ہے انہوں نے کہاکہ اچھے کردار اور ایماندار قیادت کو ووٹ دے کر منتخب کروائیں گے تاکہ وہ قومی خزانے کے ساتھ ملک و قوم کا خیال رکھ سکیں۔