سراج الحق کی کال پر پورے ملک کی طرح خیبرپختونخوا میں بھی بجلی بلوں میں ناروا اضافے کے خلاف شٹر ڈاؤن ہڑتال

پشاور(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کی کال پر پورے ملک کی طرح خیبرپختونخوا میں بھی بجلی کے بلوں میں ناروا اضافے کے خلاف شٹر ڈان ہڑتال کی گئی۔ پشاور، مردان، چارسدہ، صوابی، چترال اپر اور لوئر دیر، بونیر، کرک، بنوں، لکی مروت ، مٹہ سوات اور ڈیرہ اسماعیل خان سمیت صوبے کے طول و عرض میں بجلی کے بلوں میں اضافے اور مہنگائی کے خلاف ہڑتال ہوئی اور ریلیاں نکالی گئیں۔ مٹہ سوات میں صوبائی امیر پروفیسر محمد ابراہیم خان نے احتجاجی مظاہروں کی قیادت کی۔

امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا کہ بجلی کے بلوں میں اضافے اور مہنگائی کے خوف سے خودکشیاں نہیں کریں گے، ہم خودکشیوں کی حوصلہ افزائی نہیں کرتے۔ خودکشیوں کی بجائے اپنا ہاتھ حکمرانوں اور مہنگائی لانے والوں کے گریبانوں میں ڈالیں گے۔ حکمران سن لیں آج شٹر ڈان ہڑتال ہے، حالات ٹھیک ایسے ہی رہے تو پہیہ جام ہڑتال کریں گے۔ بجلی کے بلوں میں ناروا اضافہ واپس نہ لیا گیا اور مہنگائی کم نہ کی گئی تو اسلام آباد کا رخ کریں گے۔ وزیراعظم کو  مہنگائی اور لوگوں کی تکلیف نظر نہیں آ رہی، وزیر خزانہ مزید مہنگائی کی نوید سنا رہی ہیں، حکمران کان کھول کر سن لیں، عوام آپ کے اللے تللوں اور عیش و عشرت کی زندگی سے تنگ آ چکے ہیں۔ ایسا نہ ہو عوام آپ کے کپڑے پھاڑ کر آپ کو ننگا نہ کردیں۔ جماعت اسلامی کے کارکنان، تاجر تنظیموں، ٹرانسپورٹرز اور زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے آج کی ہڑتال کامیاب بنانے میں کردار ادا کیا۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے سوات کی مٹہ بازار اور بعد ازاں مدین بازار میں امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کی اپیل پر بجلی کے بلوں اور مہنگائی میں اضافے کے خلاف ملک گیر ہڑتال کے سلسلے میں احتجاجی مظاہروں کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مظاہروں سے جماعت اسلامی ضلع سوات کے امیر حمید الحق، ڈاکٹر فضل سبحان، اظہار اللہ، فضل وہاب بھٹو، حبیب اللہ ثاقب اور دوسرے رہنماں نے خطاب کیا۔ پروفیسر محمد ابراہیم خان نے مزید کہا کہ آرمی ایکٹ اور ملٹری کورٹس سویلینز کے لیے نہیں ہیں۔ ہم کسی بھی سیاسی جماعت کے کارکنوں کی اس ایکٹ کے تحت گرفتاری اور سزاں کی حمایت نہیں کرتے۔ یہ آئین و قانون کے خلاف ہیں۔

انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی مظلوم عوام کی آواز ہے۔ بجلی بلوں میں اضافہ مسترد کرتے ہیں۔ حکومت بلوں میں اضافہ واپس لے اور مہنگائی کو کنٹرول کرے۔ حکومت اپنے خرچے کم کرے، ورنہ جماعت اسلامی نے آج شٹر ڈان ہڑتال کی کال دی ہے، اگلی بار وزیراعظم سمیت پورے ملک کا پہیہ جام کردیں گے۔پشاور میں اشرف روڈ سے جلوس نکالا گیا جس کی قیادت جماعت اسلامی خیبرپختونخوا کے جنرل سیکرٹری عبدالواسع،سابق ممبرقومی اسمبلی مولانا عبدالاکبرچترالی، امیر جماعت اسلامی پشاور بحراللہ خان ایڈووکیٹ نے کی۔ اس موقع پر تاجر رہنماں کی ایک کثیر تعداد بھی موجود تھی۔ جس میں شرافت علی مبارک صدر انجمن تاجران خیبرپختونخوا، خالدایوب قومی جرگہ،  عاطف حلیم انصاف ٹریڈ یونین، حاجی نصیر، خالدگل مہمند  اور دیگرمختلف تاجرتنظیموں کے رہنما بھی موجود تھے۔مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے  جماعت اسلامی کے صوبائی جنرل سیکرٹری عبدالواسع نے کہاکہ کامیاب ہڑتال پر تاجر وں اور پشاور کے غیور عوام کا شکریہ ادا کرتا ھوں ۔کہ آپ نے امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کے اپیل پر لبیک کہا اور اپنی دوکانیں بند کردی۔

انہوں نے کہاکہ بجلی ہمارے صوبے کی پیداوار ہے ایک روپے سے لیکر چھ روپے خرچ پر بننے والی بجلی ہم پر 57روپے یونٹ بھیچی جارہی ھے  48فیصد ٹیکس ہم سے وصول کیا جارہا ہے۔ وزیر اعظم کا بیان عوام کے ساتھ بھونڈا مذاق ہے،آئی ایم ایف اور ورلڈبنک کے کہنے پر عوام پر بوجھ ڈالا جارہا ہے، ہم حکومت سے عوام کے حقوق لیکر رہے گے، ہم مذمت بھی کرتے ہیں اور مزاحمت بھی کرینگے۔ انہوں نے کہاکہ ہم امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کو یقین دہانی کراتے ہیں کہ آپ نے آئندہ کے لائحہ عمل کا جو بھی اعلان کیا ہم اس پر لبیک کہیں گے اگر ہمیں اسلام آباد بھی بلایا گیاتو ہم جانے سے دریغ نہیں کرینگے۔انہوں نے کہاکہ  خیبرپختونخوا کے تاجر جماعت اسلامی کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور اپنے حق کے حصول کے لیے پسینے کے ساتھ ساتھ خون بھی بہانے کے لیے تیار ہیں۔پشاور اور سوات کے علاوہ جماعت اسلامی کے زیر اہتمام چارسدہ، نوشہرہ، مردان، دیر اپر، دیر لوئر، ایبٹ آباد، کرک، لکی مروت، بنوں، کوہاٹ، ڈیرہ اسماعیل خان، ہری پور اور دیگر اضلاع میں ریلیاں نکالی  گئی اور شٹرڈاون ہڑتال کیا گیا۔ریلیوں سے جماعت اسلامی کی مقامی قیادت نے خطاب کیا۔