سراج الحق کی اپیل پر ہفتے کو پورے ملک کی طرح خیبرپختونخوا میں بھی بھرپور احتجاج اور ہڑتال کریں گے۔ عبدالواسع

پشاور(صباح نیوز)جماعت اسلامی خیبرپختونخوا کے سیکرٹری جنرل عبدالواسع نے کہا ہے کہ اوور بلنگ کو مسترد کرتے ہیں۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی کال پر آج (دو ستمبر) پورے ملک کی طرح خیبرپختونخوا میں بھی بھرپور احتجاج اور ہڑتال کریں گے۔ وزیراعظم کا مہنگائی کے حوالے سے بیان شرمناک ہے۔ پورے صوبے کی تاجر برادری نے جماعت اسلامی کی ہڑتال کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔۔ ہڑتال ہمارا آئینی اور قانونی حق ہے۔ کسی قسم کی دھونس اور دھمکی میں نہیں آئیں گے۔

آئی پی پیز کو بجلی پیدا کرنے  کیٹھیکے دے کر کمیشن وصول کیا گیا۔ آئی پی پیز کے معاہدوں کو عوام کے سامنے لایا جائے۔ پنجاب میں فرنس آئل  کے مہنگی بجلی کا بوجھ  خیبرپختونخوا کی عوام پر کیوں ڈالا جا رہا ہے۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ آئی ایم ایف معاہدے کا تسلسل ہے۔ حکومت اپنے خرچے کم کرنے کے بجائے عوام پر بوجھ ڈال رہے ہی۔سرکاری افسران، واپڈا افسران ، آرمی اور جج کو جو مفت بجلی مل رہی ہے اس کو ختم کیا جائے۔  وزیراعظم کی دھمکی کہ بل تو لازما بھرنا پڑے گا کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ وزیراعظم ایک مہینہ وزیراعظم ہاس کا بل اپنی جیب سے دیں گے تو لگ پتا جائے گا۔ اگر مہنگائی نہیں ہے تو حکومتی معاشی ماہرین 32 ہزار روپے میں پانچ افراد کے گھر کا ماہانہ بجٹ بنا کے دکھا دیں تو ہم بھی مان لیں گے۔  یہ ملک آئی ایم ایف کا ہے یا ہمارا ہے۔ وزیراعظم کس کی نمائندگی کررہے ہیں۔ آج پورے ملک میں پرامن  ہڑتال ہوگی۔ پورے صوبے کی تاجر برادری نے جماعت اسلامی کی ہڑتال کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

ہڑتال ہمارا آئینی اور قانونی حق ہے۔ مہنگائی بڑھی ہے تو لوگ احتجاج کررہے ہیں۔ کسی قسم کی دھونس اور دھمکی میں نہیں آئیں گے۔ اپنا آئینی اور قانونی حق استعمال کریں گے۔ یقین دلاتے ہیں کہ ہڑتال کے دوران املاک کی حفاظت کریں گے۔ کسی قسم کی ہلڑ بازی نہیں ہوگی، گاڑیوں کے مالکان اور ڈرائیور مطمئن رہیں ایک شیشہ بھی نہیں ٹوٹے گا۔ جماعت اسلامی منظم جماعت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے پشاور پریس کلب میں دو ستمبر کی ہڑتال کے حوالے سے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ جماعت اسلامی خیبرپختونخوا کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل صہیب الدین کاکا خیل، مرکزی تنظیم تاجران خیبرپختونخوا کے صدر میاں شرافت علی مبارک، صوبائی سیکرٹری اطلاعات سید جماعت علی شاہ، خالد گل مہمند اور دیگر شریک تھے۔ عبدالواسع نے کہا کہ پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ آئی ایم ایف معاہدے کا تسلسل ہے، ڈالر کی قیمت بھی بڑھ گئی ہے۔ ڈالر، ڈیزل اور پٹرول نے ٹرپل سنچری مکمل کرلی ہے۔ جب بھی تیل مہنگا ہوتا ہے تو مہنگائی کی نئی لہر آجاتی ہے۔

انھوں نے کہا کہ حکمران اپنی شاہ خرچیاں کم کرنے کی غریب پر بوجھ ڈال رہے ہیں۔ خیبرپختونخوا میں ایک سال کے دوران سرکاری گاڑیوں کی مد میں 8.2 ارب روپے کے اخراجات ہوئے،  اس کا سارا بوجھ عوام پر پڑتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کئی گنا زیادہ بجلی پیدا کررہا ہے۔ 2400 میگاواٹ ہماری ضرورت ہے اور ہم اس سے زیادہ پیدا کرتے ہیں۔ اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبوں کی پیداوار پر سب سے پہلا حق صوبوں کا ہے۔ لیکن حق دینے کے بجائے 57 روپے فی یونٹ کے حساب سے ہمیں بجلی بیچی جا رہی ہے جو ظلم ہے۔ ہمیں رائلٹی بھی نہیں دی جا رہی۔ انھوں نے کہا کہ آئی پی پیز، پنجاب اور فرنس آئل سے پیدا ہونے والی بجلی مہنگی اور ماحول دشمن ہے۔ خیبرپختونخوا کی بجلی سستی اور ماحول دوست ہے۔انھوں نے مطالبہ کیا کہ حکمران عوام پر بوجھ نہ ڈالیں، قرضہ دینا ہے تو اشرافیہ سے آغاز کریں۔ فوجی افسران کی مراعات ختم کریں، آرمی چیف سے مطالبہ ہے کہ قربانی دیں۔ ججز سے بھی گزارش ہے کہ وہ بھی قربانی دیں۔ واپڈا کے افسران اور ملازمین بھی قربانی دے دیں۔ عوام کو ریلیف دیا جائے۔ عوام کو سکھ کا سناس لینے کا موقع دیا جائے۔ انھوں نے کہا کہ ہمارا احتجاج آئی ایم ایف کے غلاموں کے خلاف ہے۔ نگران حکومت کا کام تین مہینے میں انتخابات کا انعقاد ہے۔ انتخابات کرائیں اور اقتدار عوام کی جانب سے منتخب کی گئی قیادت کے حوالے کرکے گھر چلے جائیں۔