ایف اے اور ایف ایس سی میں کیمبرج یونیورسٹی کی نصابی کتب متعارف کرانے کا فیصلہ قابل مذمت ہے،پروفیسر محمدابراہیم خان


پشاور (صباح نیوز) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان و ڈائریکٹرجنرل نافع پاکستان پروفیسر محمدابراہیم خان نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت اور حکومت پنجاب کا ایف اے اور ایف ایس سی میں کیمبرج یونیورسٹی کی نصابی کتب کو متعارف کرانے کے فیصلے کی مذمت کرتے ہیں ،فیصلہ واپس لیا جائے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکزی دفتر نافع میں ذمہ داران کے ساتھ گفتگو میں کیا۔انہوں نے کہا کہ انٹر بورڈ چیئر مین کمیٹی نے پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈکو ہدایت کی ہے کہ وہ پنجاب کے ہائر سیکنڈری سکولز میں ریاضی، بیا لوجی، فزکس، کیمسٹری اور کمپیوٹر سائنس کی اپنی کتابیں لگانے کے بجائے کیمبرج یونیورسٹی کی کتا بیں لگا ئیں۔انہوں نے کہا کہ آج تک تو طالب علموں کو اپنی ہی کتابیں پڑھائی جا رہی تھیں،اور وہ کتابیں ہمارے طلبہ کے ذہنی سطح کے ساتھ مطابقت رکھتی ہیںلیکن کیمبرج یونیورسٹی کی کتب ہمارے بچوں کے ذہنی سطح کے مطابق نہیں ہو سکتیں۔

انہوں نے کہا کہ حکمران اور ٹیکسٹ بک بورڈ کے ذمہ داران یہ جواز پیش کر رہے ہیں کہ ہماری کتابیں بین الاقوامی معیار کے مطابق نہیں ہیں،ہم یہ پوچھنا چاہتے ہیں کہ اگر ہماری کتابیں جدید دور کے تقاضوں کے مطابق غیرمعیاری  ہیں تو ان کتابوں کو بین الاقوامی معیار کے مطابق بنانے کے لئے کوشش کیوں نہیں ہو رہی؟حکومت اوربورڈ کے ذمہ داران اپنی نالائقی چھپانے کے لئے ہمارے طلبہ پر غیرملکی نصاب کو نافذ کرنا چاہتے ہیں۔یہ طلبہ کے ساتھ سراسر ناانصافی ہے۔انہوں نے کہا کہ تمام علوم کا ماخذقرآن و حدیث ہے،اس لئے ناگزیر ہے کہ سائنسی علوم کو بھی قرآن و حدیث کی روشنی میں پڑھایا جائے۔ہم یہ بھی مطالبہ کرتے ہیں ،سائنس کے مضامین میں بھی قرآن و حدیث کی ہدایات اور احکامات کو شامل کیا جائے۔ کیمبرج یونی ورسٹی کی کتب تو مغربی ممالک کے  ماحول اور نظریات کو مدنظر رکھ کر تیار کی جاتی ہیں، ہمارے تعلیمی اداروں میں اِن کتابوں کا نفاذنظریاتی لحاظ سے خطرے سے خالی نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ افسوس ہے کہ غیر ملکی این جی اوز اور استعماری قوتیں ہمارے نظامِ تعلیم اور نصابِ تعلیم پر قابض ہو چکی ہیں،پہلے یہ مغرب زدہ اور کمیشن خور طبقہ میٹرک اور ایف اے کی بجائے او اور اے لیول کا نفاذ کر چکا ہے،سکولوں میں آکسفورڈ کی کتابیں پڑھائی جارہی ہیں اورتعلیمی اداروں میں اخلاقیات کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں،انگریزی کو ذریعہ تعلیم بنا دیا گیا ہے اوراس وقت جبکہ باقی جماعتوں میں سائنسی مضامین کی کتابیں ٹیکسٹ بک بورڈ کی ہیں تو ایف ا ے اور ایف ایس سی میں کیمبرج یونیورسٹی کی کتابیں کیوں لگائی جارہی ہیں؟ کیمبرج کی کتابیں بہت مہنگی بھی ہیں۔یہ سب کچھ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت ہو رہا ہے۔ہم وفاقی اور صوبائی حکومت پنجاب سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس فیصلے کو فی الفور واپس لیں۔