قوم کی بہتری کیلئے جہاں قانون سازی یا رولز پر نظر ثانی کرنی پڑی ہم کریں گے، شاہ محمود قریشی


اسلا م آباد(صباح نیوز)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اگر ملک کے آئین میں تبدیلی کی جا سکتی ہے تو قانون میں کیوں نہیں کی جاسکتی، قوم کی بہتری کے لیے جہاں قانون سازی یا رولز پر نظر ثانی کرنی پڑی ہم کرجائیں گے۔

ان خیالات کا اظہار شاہ محمود قریشی نے وزارت خارجہ میں ایف ایم پورٹل کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،وزارتِ خارجہ میں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کے تحت ایف ایم پورٹل کا افتتاح کیا،ایف ایم پورٹل کا آغاز 187 ممالک میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے آسانی اور سہولت پیدا کرنے کے لیے کیا گیا ہے تاکہ بیرون ملک مقیم پاکستانی اپنے مسائل کے فوری حل، تاثرات، شکایات اور تجاویز کیلئے اس پورٹل کو بروئے کار لا سکیں۔ یہ پورٹل وزیر اعظم عمران خان کے ویژن اور وزیر خارجہ کے ڈیجیٹل ڈپلومیسی ایجنڈے اور پبلک ڈپلومیسی انیشی ایٹو کے مطابق شروع کیا گیا ہے۔اس ایپ کو نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ نے پرائم منسٹرز پرفارمنس ڈیلیوری یونٹ کی مدد سے تیار کیا ہے۔

ایف ایم پورٹل کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو سروسز کی فراہمی میں بہتری لانے کے لیے دفتر خارجہ میں کیے گئے اصلاحاتی اقدامات پر بھی روشنی ڈالی-جن میں یہ اقدامات شامل ہیں :دستاویزات کی تصدیق کیلئے معیاری طریقہ کار کا آغاز،جعلسازی کے امکانات کو کم کرنے کے لیے کیو آر کوڈ، ڈیجیٹل سسٹم کا آغاز،پاکستان کے اندر کورئیر سروسز کے ذریعے دستاویزات کی تصدیق،مشنز کے ذریعے سمندر پار پاکستانیوں کے لیے پاور آف اٹارنی کی آن لائن تصدیق، اوورسیز پاکستانیوں کو جانشینی کے سرٹیفکیٹ اور انتظامی خطوط کے اجرا کے لیے بیرون ملک 16 مشنز میں نادرا کانٹرز کے قیام کا منصوبہ،دفتر خارجہ، بلوچستان، خیبرپختونخوا، سندھ، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کے پولیس محکموں کے ساتھ بھی مشاورت کر رہا ہے تاکہ پنجاب اور آئی سی ٹی پولیس کے مطابق پولیس کریکٹر سرٹیفکیٹ کے اجرا کو ڈیجیٹل بنایا جا سکے،

مزید برآں، اب تک 14 مشنز کو پنجاب لینڈ ریکارڈ سسٹم کے “میوٹیشن” اور “رجسٹریشن” دستاویزات کے ڈیجیٹل ریکارڈ تک رسائی دی جا رہی ہے۔ایف ایم کے ڈیجیٹل ڈپلومیسی ایجنڈے کے تحت ، پچھلے سال وزیر خارجہ نے “ایف ایم ڈائریکٹ ایپ” کا آغاز کیا،وزیر خارجہ نے کہاکہ ریاض میں پاکستانی سفارت خانہ اور جدہ میں ہمارے قونصلیٹ نے سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کی سہولت کے لیے ایک اینڈرائیڈ ایپ “پاکستان ان کے ایس اے” لانچ کی ہے۔ اسی طرح، عمان اور کویت میں ہمارے مشنز کی طرف سے سفارت خانے کے پورٹل ایپس کا آغاز کیا گیا ہے تاکہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے ساتھ روابط کو بڑھایا جا سکے۔انہوں نے کہاکہ دبئی میں پاکستان کے قونصلیٹ نے دبئی اور گردونواح میں مقیم پاکستانیوں کو مختلف خدمات فراہم کرنے کے لیے ایک اینڈرائیڈ ایپ “پاک این دوبئی” بھی لانچ کی ہے۔

مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاکہ  میری ہدایت پر، تمام مشنز اپنی اپنی کمیونٹیز کے پاکستانی ممبران کے ساتھ، ماہانہ ای کچہریوں کا انعقاد کر رہے ہیں،وزیر خارجہ نے کہاکہ آج مجھے یہ بتاتے ہوئے مسرت محسوس ہو رہی ہے کہ پاکستان کے تمام 114 مشنز، آن لائن جڑے ہوئے ہیں اور ٹویٹر، فیس بک اور انسٹاگرام پر فعال اور متحرک ہیں،  وزیر خارجہ نے اس ایپ کی تیاری میں نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ اور پرائم منسٹرز پرفارمنس ڈیلیوری یونٹ کی معاونت کو سراہتے ہوئے ان کا شکریہ ادا کیا اور اسے اہم قومی خدمت قرار دیا،

وزیرخارجہ نے کہاکہ 90 لاکھ اوورسیز پاکستانی اثاثہ ہیں اور آج ان کی قوت یہ ہے کہ وہ پاکستان کی برآمدات سے زیادہ زرمبادلہ دیتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر انہیں سہولیات فراہم کرنے میں حکومت ناکام ہوتی ہے تو یہ مایوس کن صورتحال ہوگی، پورٹل کا مقصد عوام کے لیے آسانیاں پیدا کرنا ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمیں اپنی سوچ اور رویہ پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے اور یقینا لوگ بہت اچھا کام بھی کرتے ہیں، سفارتکار کا رویہ مقامی کمیونٹی کے ساتھ رویہ جانچنے کے لیے اے سی آر میں بھی ایک کالم ہونا چاہے۔

انہوں نے کہا کہ برطانیہ، یو اے ای سمیت دیگر ممالک میں متعدد پاکستانی موجود ہیں ان تک سفارتکار کی ظاہری طور پر رسائی ممکن نہیں ہے لیکن اب ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے ذریعے یہ ممکن ہوسکتا ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہر حکومت کی کچھ ترجیحات ہوتی ہیں اور ہماری ترجیح اوورسیز پاکستانیوں کی رسائی حاصل کرکے ان کے مسائل کو دور کرنا ہے۔سیکرٹری خارجہ سہیل محمود ،اسپیشل سیکرٹری رضا بشیر تارڑ، وزارتِ خارجہ اور وزارتِ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے سینیئر افسران بھی اس تقریب میں شریک ہوئے۔