کراچی(صباح نیوز) سابق ٹیسٹ کپتان معین خان نے کہا ہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم اپنی اچھی کارکردگی کا تسلسل قائم کرتے ہوئے نئے سال میں بھی فتوحات سے ہمکنار ہوگی، پی ایس ایل سیون کو کورونا کی نئی لہر سے خطرات لاحق ہیں۔
گلیڈی ایٹرز ہاؤس میں منعقدہ تقریب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے معین خان نے کہا کہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے گزشتہ دو سیزن اچھے نہیں گئے،مطلوبہ کھلاڑی دستیاب نہیں ہوسکے اور اہم کھلاڑیوں کوانجریز بھی ہوئیں، ٹیم سلیکشن میں بھی غلطیاں ہوئیں ، لیکن اس بار ٹیم اچھی بنی ہے ،امید ہے اس مرتبہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز ٹرافی جیتے گی، ہماری ٹیم میں سینئرز اور جونیئرز بہترین کھلاڑی موجود ہیں۔معین خان نے کہا کہ سرفراز احمد کی قائدانہ صلاحیتوں کا سب کو معلوم ہے،امید ہے ان کی قیادت میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز ٹرافی جیتے گی، شاہد آفریدی کی ٹیم میں شمولیت شاندار ہے ،وہ جتنے بھی میچز کھیلیں گے امید ہے وہ ٹیم کیلیے بہترین ہوگا۔
معین خان نے کہا کہ محمد حفیظ نے پاکستان کے لیے اچھی کرکٹ کھیلی،امید ہے وہ پاکستان کیلیے اپنی خدمات انجام دیتے رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کو شکست دے کر لگتا ہے کہ ہم نے ورلڈ کپ جیت لیا ،بھارت ہمارا روایتی حریف رہا ہے، کسی کو بھی امید نہیں تھی کہ بھارت ورلڈ کپ سے باہر ہو جائے گا، بابر اعظم کی قیادت میں قومی ٹیم اچھا کھیل پیش کر رہی ہے۔سابق ٹیسٹ کپتان نے کہا کہ ڈیپارٹمنٹ کرکٹ بند ہونے سے کرکٹرز کی نوکریاں ختم ہوئیں، اپنے بیٹے اعظم خان کو کوئٹہ گلیڈی ایٹر میں مس کروں گا،اعظم کو جب کوئی سلیکٹ نہیں کر رہا تھا اس وقت کوئٹہ گلیڈی ایٹرنے اسے سلیکٹ کیا۔
انہوں نے کہا کہ نوجوان فاسٹ بولر محمد حسنین کے ایکشن پر اعتراض کرنا درست نہیں،محمد حسنین نے اسی ایکشن کے ساتھ کرکٹ کھیلی ہے۔معین خان نے کہا کہ پی سی بی میں جو بھی آتا ہے اپنے مطابق کرکٹ چلانے کی کوشش کرتا ہے، نئے ڈومیسٹک کرکٹ نظام کو بھی موقعہ دیا جائے،امید ہے نئے ڈومیسٹک نظام سے اچھی تبدیلیاں آئیں گی۔