اسلام آباد(صباح نیوز)کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کی روشنی میں 12 جون کے بعد باقی ماندہ کوٹہ کے تحت سندھ کی شوگرملوں کو 60 یوم کے اندر 32 ہزار میٹرک ٹن چینی کی برآمد کی اجازت دیدی۔ اجلاس میں کئی وزارتوں اور ڈویژنز کیلئے تکنیکی ضمنی گرانٹس کی منظوری بھی دیدی۔
کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کااجلاس وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اسحاق ڈارکی زیرصدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیر تجارت سیدنویدقمر، وزیر مملکت مصدق ملک،معاون خصوصی طارق باجوہ، وزیراعظم کے رابطہ کار برائے معیشت و توانائی بلال اظہرکیانی، وفاقی سیکرٹریز اور سینئر افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں وزارت تجارت کی جانب سے سندھ میں شوگر ملوں کیلئے چینی کی برآمد کی مدت میں اضافہ سے متعلق سمری پیش کی گئی۔ ای سی سی نے سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کی روشنی میں 12 جون کے بعد باقی ماندہ کوٹہ کے تحت 60 یوم کے اندر 32 ہزار میٹرک ٹن چینی کی برآمد کی اجازت دیدی۔
اجلاس میں وزارت ریلویز کی جانب سے پاکستان ریلویز کے واجبات اور عملہ کوتنخواہوں کی ادائیگی سے متعلق گرانٹ کے تحت اضافی فنڈز کی فراہمی سے متعلق سمری پیش کی گئی۔ ای سی سی نے شارٹ فال کے مسئلہ سے نمٹنے اور بلاتعطل ریلویز کے آپریشنز جاری رکھنے کیلئے اضافی 2.5 ارب روپے کی اضافی گرانٹ دینے کافیصلہ کیا۔اجلاس میں جاری مالی سال میں صوبوں کے مصارف اور مستقبل کی ضروریات کی مد میں وزارت خزانہ کیلئے 250 ارب روپے،
صوبوں میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کی مد میں وزارت ہائوسنگ اینڈ ورکس کیلئے 3.628 ارب روپے، ای آر ای واجبات کی مد میں وزارت ہائوسنگ کیلئے 172 ملین روپے، 16 ترقیاتی منصوبوں کی مد میں وزارت ہائوسنگ کیلئے 1200 ملین روپے اور ریکوڈک پراجیکٹ میں بلوچستان منرل ریسورسز لمیٹڈ کے ضمن میں حکومت پاکستان کی کمٹمنٹ کے طور پر وزارت توانائی کیلئے 1238 ملین روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹس کی منظوری دیدی